شوگر کے اسباب اور سب سے آسان علاج

جزیرہ ھائے لنگرہنس سے نکلنے والی تیسری رطوبت ڈیٹا سیلز کی ھوتی ہے شوگر کے اسباب ۔یہ اپنے صرف 14 امینوایسڈ رکھتا ہے اور خون میں شامل ھوکر صرف دو منٹ میں ختم ہو جاتاہے ۔یہ ھارمون اس وقت نکلتاہے جب خون میں گلوکوز بڑھ جائے یا جب امینو ایسڈ بڑھ جائے ۔یا فیٹی ایسڈ بڑھ جائے ۔یاجب عمل انہضام میں کام کرنے والے دیگر تیزابی مادے بڑھ جائیں ۔اس وقت یہ ھارمون جزیرہ ھائے لنگرھنس میں مقامی طورپر کام کرتاہے اور وہ انسولین اور گلوکاگان کی مقدار کوکم کرتاہے ۔یہ ھارمون معدہ، آنتوں اور پتے کی ( Motalety) کوکم کرتاہے۔اور ھارمونز کو اعتدال رکھتاہے ۔

شوگر کے اسباب


۔۔۔Pancrratic Poly Pepsids / P. P. P—
یہ کسی نہ کسی طرح عمل ھضم میں مدد گار ثابت ھوتاہے۔
ذیابیطس شوگر کا مرض اس وقت لاحق ھوتاہے ۔جب جزیرہ ھائے لنگرھنس کے بیٹاسیلز میں انسولین کی مقدار کم یا ختم ھوجاتی ہے ۔
1 بیٹاسیلز کے مخالف کوئی اینٹی باڈی پیداھوکر اس کے افعال کومتاثر کرتاہے۔

  1. کسی جراثیمی زھر سے بیٹا سلیز تباہ ہوجائے ہیں۔
  2. بعض اوقات ان خلیات میں غیر طبعی انحطاط پذیری شروع ھوجاتی ہے ۔
    لبلہ سے انسولین خارج نہ ھونے کی صورتیں ۔
    جزیرہ ہائے لنگرھنس کا انسولین پیدا کرنے والا حصہ غددناقلہ ہے ۔یہ جسم میں اعصابی نظام کومتاثر کرتاہے اور اس متاثر ھوتاہے۔جبکہ دوسرے اعضاءاس سے تعلق کی وجہ سے متاثر  ھوتے ہیں ۔جیسے اعصاب میں تحریک غددمیں تحلیل اور عضلات میں تسکین ۔
    اعصاب میں تحریک سے خون میں گلوکوز اور چربیوں کی کثرت انسولین کو خلیات میں داخل نہیں ھونے دیتی ۔یہ حقیقی شوگر ہے ۔
    انسولین وصول کرنے والے  (Rcecptors)  کم یا بے اثر ھوجائیں تو وہ انسولین کی صلاحیت تجزیہ کومتاثر کردیتے ہیں۔اور غیر منتخب شدہ انسولین ساختوں کے درمیان پڑی رہتی ہے۔ یہ عضلات میں تحریک اور اعصاب میں تحلیل اور غدد میں تسکین کی وجہ سے ھوتاہے غدد میں تسکین کی وجہ سے وہ اسے صحیح استعمال نہیں کرپاتے۔جس سے خون میں آنے والی شوگر بڑھ جاتی ہے پھر خون اور پیشاب میں خارج ھونے لگتی ہے۔ سوزش کبد وکلیہ سے جگر غذائی شور کو ھضم کرکے گلائیکوجن نہیں بناسکتا۔یا جگر کی قوت ماسکہ کی کمی سے جگر گلائیکوجن کو اپنے اندر ذخیرہ کرنے کی بجائے مسلسل خون میں بھیجتارہتا ہے۔ جس سے خون میں اس کی مقدار بڑھتی رہتی ہے اور گردے سوزش کی وجہ سے اسے خارج نہیں کرسکتے ۔نتیجتًابلڈپریشر ھائی ۔خفقان قلب، دل کا حرارت ست پھیل جاتاہے ۔اور ھارٹ اٹیک کے عوارض پیش آتے ہیں ۔
       ۔۔۔۔۔۔۔۔۔دماغی شوگر وحقیقی شوگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    .باربار پیشاب آنا پیشاب پر چیونٹیاں جمع ھوجانا۔پیاس زیادہ ۔.منہ اور حلق کا خشک رہنا ۔بھوک کم ھونا .وزن کی کمی ۔ھاضمہ خراب، جلد خشک اور کھردری ۔جسم کا درجہ حرارت کم ھونا ۔پیشاب میں نمکیات کے اخراج سے پٹھوں میں کھچاؤ جونا ۔مستقل اعصابی تناؤ ۔ذہینی جسمانی اور جنسی قوتیں زائل ھونا ۔ٹانگوں میں درد جلن اور چیونٹیاں چلنے کا احساس ھونا ۔زخم ھوجائے تو جلد مندمل نہ ھونا ۔بڑھے بڑھے پھوڑے وغیرہ ۔یعنی کاربنکل نکل آنا ۔گردوں کےمقام پر بوجھ رہنا ۔آنکھوں کی بیماریاں اچانک جونا بلڈپریشر اکثر لو اور کبھی ھائی ھوجانا۔شدید تھکاوٹ کاکام کرنے سے جسم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھونا ۔اور آئندہ کام کرنے کے لئے ھمت نہ رہنا اور کبھی موتیاسفید آجانا ۔دماغی شوگر اور حقیقی شوگر کی علامات ہیں۔
    ۔۔۔۔۔شوگر چیک کرنے کیلئے لیباٹری ٹیسٹ ۔۔۔۔۔
    Fasting Blood Sugar
    اس ٹیسٹ کو صبح نہار۔منہ ناشتے سے پہلے کیاجاتاہے۔ایک نارمل انسان میں صبح نہارمنہ گلوکوز کی مقدار 120 ملی گرام فی 100 ملی لیٹر سے زیادہ نہیں چاہے
    Random Blood Sugar
    یہ ٹیسٹ کھانے کے دو گھنٹے بعد کیا جاتاہے۔ اس میں 120 سے 180 ملی گرام فی 100 سی سی سے زیادہ نہیں ھونی چاہیے
    اگر یہ دونوںمقدار میں نارمل حد سے بڑھی ھوئی ھوں تو کنفرم ہے کہ اسے شوگر کا عارضہ ہے عبد الرحمن
    نوٹ ۔۔۔۔۔۔۔ ہمارے یہاں ہر قسم کی بیماریوں کا علاج شدہ دیسی جڑی بوٹیوں سے تیار کر کے کیا جاتا ہے
    اور پورے ہندوستان میں ہوم ڈیلیوری اویلیبل ہے
    رابطہ ۔۔۔۔۔۔ ازہری شفا خانہاکولہ
0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x