5 منقبت حضرت ابوبکر صدیق جو سب سے زیادہ مقبول ہورہی ہے

اس مقالے میں نائب رسول 5 منقبت حضرت ابوبکر صدیق لکھی جائےگی جن کو یاد کرنے کے بعد آپ کا دل خوش ہوجائےگا اس سے پہلے اشعار در شان ابوبکر لکھی جا چکی ہیں امید ہے آپ نے پڑھ لی ہوگی

منقبت اول در شان ابوبکر

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ در مدحِ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
نائبِ مُصطفٰیﷺ، اَصْدَقُ الاصْدِقاء،
خلیفۂ اُولیٰ و اَولیٰ مخدُومِ اصحابِ رَسُول ﷺ، سیّدنا و مولانا ابُوبَکْر صدّیق رَضِیَ اللهُ تَعَالٰی عَنْهُ
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مخدُومِ صحاؓبۂ نبیؐ باتّحقیق
اِنکار کنندہ اَش لئیم و زندِیق،
بِنتش چو گُہر بہ سلکِ ازواجِ رسُولؐ
بنگر بنگر بہ شانِ صدّیقِؓ عتِیق
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
خلافتِ شہِؐ بطحا کی ابتدا، صدّیقؓ
وفا و عشقِ پیمبرؐ کی انتہا، صدّیقؓ

رسُولِ پاکؐ پہ دِل سے نثار تھا، صدّیق
خلُوص جس کا مُسلّم وہ رہنما، صدّیقؓ

وہ مُقتدَر، وہ مکَرَّم، وہ فَقر کا پیکر
وہ پاک باز، وہ عابد، وہ باخدا، صدّیقؓ

وہ سرورِؐ دُوسَرا کا مُصَدّ ِقِ اوّل
وہ یارِ غار، وہ دونوں میں دُوسرا، صدّیقؓ

فروغِ صِدق سے معمُور جس کا اِک اِک لفظ
وہ حق پرست و حق آگاه وہ حق نوا، صدّیق

محافظِ سُنَن و مصدرِ حمیّتِ دِیں
نبیؐ کی دین ہے، الله کی عطا، صدّیقؓ

اِمامُ اُمَّۃِ خَیؐرِ الاَنامِ بِالْاِ جِمْاع
سِنَامُ سِلسَلۃُ الرُّشْدِ فِی الوَریٰ، صدّیقؓ

حَفِیظُ دِینِ اِلٰہِ الْاُناسِ بِالْا خْلاص
جمالُ سِیرَۃِ مَحبُوبِؐ رَبِنا، صدّیقؓ

وَحِیدُ کُلّ ِ زَمَانٍ وَّ قِدْوۃُ العَصْرٖ
سَبَق ز جملہ بِبُردہ است در وفا، صدّیقؓ

اَمِیْنُ سِرّ ِ حَبِیْبِؐ الْاِ لٰہِ فِی الدُّنیا
مکینِ قُربِ شہنشاہِؐ انبیاؑ، صدّیقؓ

انِیسِ سیّدِؐ ابرار، اِذْ ھُما فِی الْغَار
رئیسِ عَسکرِ اَحرار فِی الوغٰی، صدّیقؓ

وہ حق مآب، وہ سر خیلِ زُمرۂ اصحاب
وہ دِیں پناہ، وہ اُمّت کا مُقتدا، صدّیق

بشر کو چاہئے جِس کے لیے حیاتِ خِضَرؑ
ؑقلیل وقت میں وہ کا م کر گیا، صدّیقؓ

روانہ جَیشِ اُسامہؓ کِیا بلا تاخیر
کہ جانتا تھا پیمبرؐ کا مُقتضٰی، صدّیقؓ

عَدُوئے ختمِ رسُلؐ تھا مُسیلمہ کذّاب
سَر اُس لعِین کا بس لے کے ہی رہا، صدّیقؓ

اُسی کے لہجے میں حق نے نبیؐ سے باتیں کیں
قرازِ عرش پہ جیسے ہو لب کُشا، صدّیقؓ

شرف ہزار تھا حاصل اُسے رفاقت کا
غلام بن کے رہا پھر بھی آپؐ کا، صدّیقؓ

نہ حُبّ ِ جاہ، نہ منصب کی چاہ تھی اُس کو
حُطامِ دَہر سے تھا عُمر بھر جُدا، صدّیقؓ

سفر حَضَر میں رہا ساتھ اپنے آقاؐ کے
یہ شانِ مہر و وفا، (واہ مرحبا)، صدّیقؓ

نبیؐ علیل تھے، پُوچھا بلالؓ نے آ کر
نماز کون پڑھائے ہمیں؟ کہا، صدّیقؓ

چناں نواخت پیمبرؐ ز لُطفِ خویش آں را
کہ کَس بہ سعی نخواہد رسید تا، صدّیقؓ

مُفَوَّضَش ز نبیؐ بود منصبِ ارشاد
ازاں نشست نہ در کُنجِ اِنزدا، صدّیقؓ

ز بعدِ مرگ بہ آغوشِ رحمتش پیوَست
بہ قُربِ سیّدِ کونینؐ یافت جا، صدّیقؓ

چو بر ضریحِ نبیؐ بعدِ مرگ بُردَندش
نِدا رسید کُجائی؟ بیا! بیا! صدّیقؓ

ز جورِ تِشنگی و دَردِ فَقر بر سرِ خُود
کشید بہرِ پیمبرؐ چہا چہا، صدّیقؓ

وہ ایک اپنی مثال آپ تھا زمانے میں
جَنے گی مادرِ گیتی نہ دُوسرا، صدّیقؓ

جو پَست ذہن ہو یہ اُس کے بس کی بات نہیں
علیؑ سے پُوچھ! کہ کتنا عظیم تھا، صدّیقؓ

اُسے نیا ز تھا زہراؑ و آلِؑ زہراؑ سے
صَمِیمِ دِل سے تھا سِبطینؑ پر فدا، صدّیقؓ

مقامِ آلِ محمدؐ اُسی کو تھا معلُوم
تھا اُن کی شان سے آگاہ برملا، صدّیقؓ

مُحِب کو ہوتی ہے محبُوب، عِترتِ محبُوب
کرو پھر غور! مُحِب کون پھر ہوا، صدّیقؓ

علیؑ کی شان سے انکار کا سوال نہ تھا
علیؑ کو مانتے تھے اَحَسنُ القَضا، صدّیقؓ

ہے ٹُکڑے ٹُکڑے عقائد کی رُو سے پھر اُمّت
مدد کا وقت ہے آج، الغیاث یا صدّیقؓ

ہماری کون سُنے گا سُنی نہ تُو نے اگر
تِری ہی ذات ہے ہم سب کا آسرا، صدّیقؓ

خُدا کا شکر کہ ہے تیری ذات سے نسبت
تِرا وجود ہے تنویرِ مُصطفٰےؐ، صدّیقؓ

مَیں چُومتا ہُوں تصوّر میں تیرا نقشِ قدم
ہے تیرا نقشِ قدم منزلِ بقا، صدّیقؓ

حُسَینی و حَسَنی ہُوں اگرچہ مَیں نَسَباً
ہے ثَبت قلب میں لیکن تِری وِلا، صدّیقؓ

یہ آرزُو ہے کہ محشر میں میرے ساتھ نصِیرؔ
عُمؓر ہوں، عثماںؓ ہوں، مُرتضٰےؑ، صدّیقؓ۔

فرمُودہ الشیخ سیّدپِیرنصِیرالدّین نصِیرؔ جیلانی،
رحمتُ اللّٰه تعالٰی عَلَیْه، گولڑہ شریف

منقبت دوم

منقبت ابوبکر صدیق
منقبت حضرت ابوبکر

منقبت دوم در شان ابوبکر

نقبت حضرت صِدّیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
۔۔۔۔۔

صِدّیقوں کی بزم میں سب سے برتر صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر
ہیں آپ محبوبِ محبوبِ داور ، صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر

پہلو میں آقا نے اپنے سلایا، یعنی ہمیں تیرا رتبہ بتایا
ہوں اہلِ حق کیوں نہ قربان تجھ پر صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر

کیا جانے رتبہ تِرا کوئی جاہل، ہیں علم والے تِرے دِل سے قائل
مقبولِ دربارِ شاہِ پیمبر! صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر

رنج و الم کے ہیں مارے ہوئے ہم، لو اب خبر بے سہارے ہوئے ہم
چشمِ عنایت ہو سرکار ہم پر، صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر

نازاں ہیں تجھ پر شہنشاہِ عالم، اور مدح خواں تیرے فاروقِ اعظم
قربان ہیں تجھ پہ عثمان و حیدر، صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر

عشقِ نبی ہم کو سکھلا گئے ہیں، اور راہِ جنت جو دکھلا گئے ہیں
“سر سے قدم تک وفاؤ کے پیکر صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر”

ہر ایک سنی کا ہے یہ عقیدہ صِدّیقِ اکبر ہیں پہلے خلیفہ
جھوٹا ہے، جو کہتا ہے “پہلے حیدر”، صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر

اعدائے صِدّیق جلتے رہیں گے ، عُشاق سن کر مچلتے رہیں گے
بولیں گے شاتم کے سینے پہ چڑھ کر، “صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر”

جو لوگ تیری ثنا کر رہے ہیں ، حاصل وہ رب کی رضا کر رہے ہیں
خیرات توحیدٓ کو بھی عطا کر صِدّیقِ اکبر صِدّیقِ اکبر

✍از قلم۔شاگرد و عزیزِ حضور فخر الشعرا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فقیر توحید رضا قادری نوری احسنی رامپوری

منقبت سوم

رتبہ بہت بڑا ہے اے بو بکر تمہارا

ہے صدا یہ اپنی تُو رہنما ہمارا

محبوبِ کبریا کا محبوب ہے یہ مانا

آکاشِ مصطفٰی کا تُو دلنشیں ستارہ

جو ہیں عشاق تیرے وہ ہیں مکینِ جنت

تیرے عدو کو ہو گا بہت بڑا خسارہ

محشر میں رب کا ہو گا جلال تب کم

آقا کرے گا رب کو تیرے ہاتھ سے اشارہ

ہے سیلِ اشک اب تو میری نظر سے جاری

دل میں مچل رہا ہے تیری چاہتوں کا دھارا

اس میں مزید بہت ہی جلد شامل کیا جارہا ہے

پیروں کی خوب رسمیں اب تک نبھا رہا ہے

اے کاش دیکھے انور کبھی دلنشیں نظارہ

منقبت چہارم در شان حضرت ابوبکر

رتبہ بہت بڑا ہے اے بو بکر تمہارا ہے صدا یہ اپنی تُو رہنما ہمارا محبوبِ کبریا کا محبوب ہے یہ مانا آکاشِ مصطفٰی کا تُو دلنشیں ستارہ جو ہیں عشاق تیرے وہ ہیں مکینِ جنت تیرے عدو کو ہو گا بہت بڑا خسارہ محشر میں رب کا ہو گا جلال تب کم آقا کرے گا رب کو تیرے ہاتھ سے اشارہ ہے سیلِ اشک اب تو میری نظر سے جاری دل میں مچل رہا ہے تیری چاہتوں کا دھارا پیروں کی خوب رسمیں اب تک نبھا رہا ہے اے کاش دیکھے انور کبھی دلنشیں نظارہ

حضرت ابوبکر صدیق کے عرس پر لاکھوں کا عظیم ترین تحفہ

عرس ابوبکر کے سنہرے موقع پرعلما اور طلبہ کے لئے راحت بھری خبر
اردو کی دنیا میں اب تک جتنی بھی مشہور و مقبول حضرت ابوبکر کے متعلق علما نے کتابیں لکھی ہیں ان تمام کتب (80 سے زائد ) کو ” سب کتب ٹیم ” نے اسلامی دنیا کی عظیم ترین لائبریری یعنی “سب کتب” ایپ میں ڈال دیا ہے
صدیق اکبر کے متعلق کسی بھی طرح کی جانکاری کے لیے اتنی کتابیں کافی ہیں وہ بھی بغیر ڈاؤنلوڈ کیے بآسانی پڑھ سکتے ہیں لنک پر کلک کرکے ضرور ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے نیچے لنک پر کلک کریں

نوٹ
اس ایپ میں لاکھوں اسلامی کتابیں بالکل مفت میں پڑھ سکیں گے ابھی شروعاتی مرحلے میں ہے ابھی فقہ کی عربی تمام کتب اور 15 سے زائد 2023 کی جنتری اور کلینڈر ڈالی جاچکی ہیں کام بہت تیزی سے چل رہا ہے آپ ہماری مدد اس مسرور کن پیغام کو شیئر کرکے ہماری حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں تاکہ

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
1 Comment
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
1
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x