یوپی حکومت کی درندگی کے متعلق بہت ہی اہم باتیں عرض کرنے کی کوشش کی جائےگی وقت کی نہ جھپکنے والی بوڑھی آنکھوں نے انسا نی تاریخ کے سینوں پر ایک سے ایک حکمرانوں اور ان کے ظلم و بربریت کو دیکھا وہ ایسے مٹی میں مل گئے کہ ان کا نام نشان تک باقی نہ رہا ۔ ہاں تاریخ کے پنوں پر تا قیامت ان کا نام ایک ظالم حکمراں کے طور سے باقی رہیگا اور آنے والی نسل ان سے نفرت کرتی رہیگی
سر دست میں یہ عرض کرنا چاہ رہا ہوں کہ آج یوگی اور مودی حکومت ڈنکے کے چوٹ پر جمہوریت کا جنازہ جس طریقہ سے نکال رہی ہے اس کی مثال آزادئ ہند کے بعد اس ملک میں نظر نہیں آتی میں ایسے سنگین حالات میں داد دیتا ہوں شہزادہ اعلی حضرت مولانا توقیر رضا خاں صاحب کی جرات و ہمت کو جو متواتر ظالم حکومت کے خلاف آواز حق بلند کر رہے ہیں ۔ وہ ہندوستان کے طول و عرض میں تن تنہا نظر آرہے ہیں وائے رے افسوس ! اے کاش ہندوستان کی بڑی بڑی خانقاہوں کےصاحب سجادگان مولانا توقیر رضا کی حمایت میں کم از کم قلمی , لسانی لٹریچر جاری کرتے ۔
مگر دور دور تک ایسی بات نظر نہیں آتی شاید یہ پیران حرم یہ سوچ رہے ہیں کہ یہ سیاسی معاملہ ہے ۔
یوپی حکومت کی درندگی اور عتیق احمد کا قتل
جنید و ناصر اور عتیق و اشرف کا قتل مذہب کے بنیاد پر کیا گیا ۔
تاریخ شاہد ہے کہ جب جب حکومت و ثروت کا نشہ سر چڑھ کر بولنے لگا تب تب ان ناپاک سازش کے خلاف اعلاء کلمتہ الحق ہمارے علماء نے بلند کیا ۔
اکبر کے خلاف مجدد الف ثانی نے , اندرا گانھی کے خلاف مفتئ اعظم نے , انگریزوں کے خلاف مولانا فضل حق خیرابادی نے اور اب مودی حکومت کے خلاف مولانا توقیر رضا خان صاحب اپنے اسلاف کی سنت ادا کرنے میں ہمہ تن مصروف ہیں ۔ ایسے موقع پر میں خانقاہوں کے نرم و نازک قالین اور بڑی بڑی مسندوں پر ٹیک لگائے ہوئے سجادگان کی بارگاہ میں عرض گزار ہوں آپ حکومت کے خلاف متحد ہو جائيں ۔
آپ نے اپنوں کے خلاف کفر کا فتوی’ خوب لگایا اور سالوں سے اپنی انرجی اور قلم کی سیاہی بے جا لوث کیا اب وقت آگیا ہے خدا را اپنے قلم کی روشنائ کے چند قطرات اپنے مساجد و مدارس اور مظلوم مسلمانوں کی تحفظ و بقا کی خاطر بہائیے ۔
تاریخ شاہد ہے جب تک دینی رہنما متحرک رہے حکومت منصف رہی اور جب سے دین کو سیاست سے جدا کر دیا ظلم و بر بر یت قائم ہو گئ یہ میں نہیں شاعر مشرق علامہ اقبال کہ رہے ہیں ۔
جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشہ ہو
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی ۔
اللہ تعالی ہم سب کو ان باتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
یہ یوپی حکومت کی درندگی کب تک درندگی رہےگی اس کا اندازہ اس کی درندگی سے لگا سکتے ہیں
از :- علاءالدین رضوی بانی تنظیم فلاح انسانیت پریہار ۔