خلیفہ ہارون رشید رحمۃاللہ تعالٰی علیہ کا واقعہ ٹیوشن پڑھانے والے کے لیے کافی ہےنے عالم دار الہجرۃ سیدنا امام مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے درخواست کی تھی کہ ان کے یہاں جاکر خلیفہ زادوں کو پڑھا دیا کریں،
فرمایا:
میں علم کو ذلیل نہ کروں گا انھیں پڑھنا ہے تو خود حاضر ہوا کریں،
عرض کی: وہی حاضر ہونگے مگر اور طلباء پر ان کو تقدیم دی جائے،
فرمایا: یہ بھی نہ ہوگا سب یکساں رکھے جائیں گے آخر خلیفہ کو یہی منظور کرناپڑا__
یونہی امام شریک نخعی سے خلیفہ وقت نے چاہا تھا کہ ان کے گھر جاکر شہزادوں کو پڑھا دیا کریں، انکار کیا ۔ کہا: آپ امیر المومنین کا حکم ماننا نہیں چاہتے۔ فرمایا: یہ نہیں بلکہ علم کو ذلیل نہیں کرنا چاہتا۔
فتاوی رضویہ شریف
آج ہمارے لوگ شکوہ کرتے ہیں کہ عوام علم اور عالم دین کا ادب نہیں کرتی علم کی قدر و قیمت نہیں سمجھتی، علم کی اہمیت سے غافل ہے، میں کہتا ہوں علم کو رسوا کس نے کیا؟ ، علم کا قدر کس نے نکالا؟ علم کو بازوں میں کس نے بیچا؟، علم کی اہمیت کس نے گھٹائی؟ ٹیوشن پڑھانے والے
حسن نوری گونڈوی