کاش کے خوشیاں بکتی ہوتیں اور دکھوں کا ٹھیلا ہوتا انمول شاعری

کاش” اس میں ایسے زبردست شاعری ہیں جن کو پڑھنے کے بعد دل خوش ہوجائےگا کیوں کہ بہت ہی لاجواب طور سے جمع کیا گیا ہے اسے اخیر تک ضرور پڑھیں

خوشیاں بکتی

کاش کے خوشیاں بکتی ہوتیں

اور دکھوں کا ٹھیلا ہوتا

ایک ٹکے میں آنسو آتے

اور محبت چار ٹکے میں

پانچ ٹکے میں ساری دنیا

مفت ہنسی اور مفت ستارے

چاند بھی ٹکڑے ٹکڑے بکتا

خواہش نام کی چیز نا ہوتی

ہاتھ بڑھا کے سب ملتا

ہم چاہتے تو مر جاتے

جی چاہتا تو جیتے رہتے

اونچے نیچے شہر نہ ہوتے

پانی پر بھی گھر ہوتے

کاش کے اپنے پر ہوتے

اور وہ گہرا نیلا امبر ___

سات سمندر پار کے ساحل

جنگل، ندیاں، گرتا پانی

سب کچھ اپنا دھن ہوتا ____

کسی بھی چیز کی حد نہ ہوتی

وہ کرتے جو من میں ہوتا ___

چاند کی کرنیں پہن کے جاگتے

اور خاموشی اوڑھ کے سوتے

راتیں دن بھر رُکتی ہوتیں

کاش کے خوشیاں بکتی ہوتیں….!!!

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x