والدین اور ابوین میں لطیف نکتہ اور والدین اور ابوین پر ایک زبردست لطیفہ اور دونوں میں فرق قرآن کریم میں ماں باپ کے لیئے دو طرح کے کلمات استعمال ہوئے ہیں یہ بہت ہی اہم معلومات ہے اسی لیے اس کو مکمل پڑھیں اور بات ذہن میں رکھیں
والدین اور ابوین
مگر تدبر و تفکر کرنے پر خاص قسم کا فرق ظاہر ہوتا ہے!
جہاں اَبَوَین استعمال ہوا وہاں ماں باپ دونوں شامل ہوتے ہیں مگر غَلَبہ باپ کے ذات کے لیئے ہوگا!
کیونکہ ابوین لفظ ابوۃ سے مشتق ہے اور ابوۃ (جس کا معنی کسی شے کا سب ہونا)باپ کے لیئے ہوتی ہے ماں کے نہیں ہوتی!
اور جہاں والدین کا لفظ آیا وہاں ماں باپ دونوں مراد ہوتے ہیں مگر غَلَبہ ماں کی ذات کے لیئے ہوتا ہے!
کیونکہ والدین ولادۃ (جس کا معنی پیدا کرنا) سے ماخوذ ہے اور پیدا کرنا ماں کی خاصیت ہے!
اسی وجہ سے وراثت وغیرہ کے ذکر پر ابوین کا لفظ آیا کیونکہ وراثت باپ سے جاری ہوتی ہے
ولأبويه لكل واحد منهما السدس مما ترك
ماں باپ میں سے ہر ایک کے لیئے چھٹا حصہ ہے جو مرنے والے نے چھوڑا
دوسری جگہ
ورفع أبويه على العرش
اس نے اپنے والدین کو تخت پر بٹھایا
اور جہاں والدین سے احسان و بھلائی اور ان کے لیئے بخشش ی دعاء کا ذکر ہے وہاں والدین استعمال ہوا کیونکہ ماں سے زیادہ حسنِ سلوک کا حکم ہے
ووصينا الإنسان بوالديه إحسانا
اور ہم نے انسان کو والدین کے ساتھ بھلائی کی وصیت کی!
باپ سے تین گناہ زیادہ ماں سے حسنِ سلوک اور خدمت کا حکم ہے
قرآن کریم کا لفظ لفظ معجزہ ہے اور جو تفکر و تدبر کرے گا اس پر ہر حرف کے نیچے ایک جہاں آشکار ہوگا!
✍️ #سیدمہتاب_عالم