میں گدا ہوں اپنے کریم کا، میرا دین پارۂ ناں نہیں
ناں پارہ کا وہ محل جہاں کے راجہ کے درباریوں نے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ سے راجہ کی شان میں قصیدہ لکھنے کی درخواست کی تھی
لیکن اعلی حضرت نے راجہ کی شان میں نہیں بلکہ آقا کریم صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کی شان میں لکھنے کو ترجیع دی
میں گدا ہوں اپنے کریم کا
کروں مدح اہلِ دُوَل رضاؔ ، پڑے اس بلا میں مری بلا
ہے یہ میری زیست کا مدعا، کہ ہو لب پہ نغمۂ مصطفیٰ
جو ہر اک کی کرتا پھرے ثنا، مرے منہ میں ایسی زباں نہیں
میں گدا ہوں اپنے کریم کا، مرا دین پارۂ ناں نہیں ۔
یہ تھی یہ وجہ جس پر اعلی حضرت نے میں گدا ہوں اپنے کریم والی نعت لکھی تھی