مولوی حضرات توجہ فرمائیں آج جبکہ مہنگائی کا دور دورہ ہے اور مولوی حضرات کی تنخواہ کی مسلسل گراوٹ آخر یہ کیا کریں؟
ایک چھوٹی فیملی جو کہ چار افراد پر مشتمل ہیں
شوہر،بی بی اوردوبچے
آپ کی تنخواہ سات ہزار سے آٹھ ہزار تک اور اخراجات تنخواہ سے زیادہ آخر کیسے پورا ہو؟
مولوی حضرات کی توجہ کی ضرورت
آئیے ذرا ان اخراجات کا ذکر کریں جس کے بغیر دنیوی زندگی ممکن نہیں جو کہ نیچے نام مع رقم کے درجہ ذیل ہیں
(1)گیس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1200
(2)دودھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1500
(3) آٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔600
(4) چاول۔۔۔۔۔۔۔۔۔1050
(5)دال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔500
(6)تیل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1000
(7)چینی۔۔۔۔۔۔۔۔۔150
(8)چائے پتی۔۔۔160
(9) مصالحہ۔۔۔۔200
(10)سبزی۔۔۔۔۔۔2500
(11)گوشت۔۔۔۔600
(12)بجلی۔۔۔۔۔۔300
(13) متفرق۔۔۔500
کل…………………10260
یہ کچھ اخراجات صرف ایک ماہ کا لکھا،اس میں والدین،ڈاکٹروں،بچوں کی تعلیم،مہمانوں اور رشتےداروں کے اخراجات کا ذکر نہیں
اب آپ ہی فیصلہ کریں کہ سات ہزار آٹھ ہزار تنخواہ سے کوئی متقی پرہیز گار بن سکتا ہے جب تک ان کی ضروریات زندگی پوری نہ ہو گی تو تعلق مع اللہ کیسے قائم کر سکتا ہے
کیونکہ دنیا کے ہر عاقل بالغ انسان مانتا ہے کہ جب تک ضروریات زندگی پوری نہ ہو تو اس وقت عبادت میں بھی خشوع وخضوع پیدا نہیں ہوسکتا پھر ایک مولوی حضرات سے یہ کہنا کہ متقی پرہیز گار بنیں یہ کسے ممکن ہو سکتا ہے
آج جبکہ ایک مزدور کی روز کی دھاڑی 400 روپے ہے جبکہ وہ صرف اور صرف 6 سے 7 گھنٹے کام کرتا ہے اور ادھر مولوی صاحب 24 گھنٹے ڈیوٹی پے مامور رہتے ہیں اور اس میں بھی ہزاروں بندشیں اگر مدرسہ ہے تو چندہ یعنی سال میں اپنی تنخواہ کا انتظام خود کرنا اور ذمہ داروں کی حکمرانی
آخر ایسا کب تک ہوتا رہےگا؟ جب تک کہ ہم بیدار اور ہنرمند نہ ہو جائیں
ایک سوال کیا مولوی حضرات اس کے علاوہ کوئی دوسرا کام نہیں کر سکتے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ کام تو کر سکتے ہیں پر محنت کش ہونا نہیں چاہتے جس کی وجہ سے وہ استحصال ہوتے ہیں
اس لیے جس دن ہم یہ ارادہ کرلیں کہ ہمیں حلال کمائی کے لیے اپنا راستہ تلاش کرنا ہے تو یقین مانیں اللّٰہ آپ کی ضرور مدد کرےگا کیونکہ اللہ کوشش کرنے والوں کی محنت رائیگاں نہیں کرتا
آپ دینی تعلیم کے لیے ہر ممکن کوشش کریں اور اس کی اشاعت میں مصروف رہیں جہاں بھی رہے آپ دینی تعلیم کا انتظام کریں مگر ساتھ ساتھ خود کفیل بننے کی کوشش کریں
جس دن یہ ارادہ کرلیا تو قلت تنخواہ کا دور دورہ ختم ہو جائے گا
تعلیم کے ساتھ کوئی ہنر بھی سیکھے اس کے بہت سارے فوائد ہیں
کیونکہ آج ان ذمہ داروں میں انا کی بو پائی جاتی ہے اگر آپ نے اس کے خلاف کوئی کام کردیا تو اسی وقت آپ کو راستہ دکھایا جاتا ہے
اگر آپ ہنر مند ہونگے تو آپ اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں
اب وقت آگیا ہے کہ اپنے سوچ کو بدلیں اور کم تنخواہ پے کام کرنے کی بجائے دوسرے کام کرنے شروع کریں
تھوڑے دنوں تک بوجھل معلوم ہوگا جب اسکا تجربہ ہو گا تو کام بالکل آسان ہو جائے گا
اللّٰہ ہم تمام لوگوں کو درست فیصلے لینے مولوی حضرات کی توفیق عطا فرمائے آمین
از محمد عبیداللہ رحمانی کھگڑیاوی