مفسر ہند اور طبین ہند مفتی احمد یار خاں نعیمی تفسیر نعیمی کا ایسا انوکھا واقعہ جسے سن کر طبیعت مچل جائےگی اور دل خوش ہوجائےگا کیوں کہ بات ہی ایسی ہے اور اس میں مدینے کے سرکار سے جو نسبت ہے مفتی احمد یار خاں نعیمی تفسیر نعیمی کا وہ قبل مطالعہ ہے
( مفتی احمد یار خاں نعیمی تفسیر نعیمی پر پڑھنے کے لائق تحریر )
مفتی احمد یار خاں نعیمی تفسیر نعیمی
مفتی احمد یار خاں نعیمی تفسیر نعیمی کے متعلق اہم بات عرض کیا جارہی ہے جب وہ لکھنے لگے تو سوچا پہلے عمرہ کر کے آقاﷺ سے اجازت طلب کر آؤں پھر تفسیر لکھنا شروع کروں گا ۔
مفتی صاحب عمرہ کی غرض سے مکہ مکرمہ پہنچے عمرہ سے فارغ ہوئے تو حاضری اور اجازت لینے کےلیے مدینہ شریف کےلیے عازم سفر ہوئے ,عشاء کی نماز کے بعد آقاﷺ کے در انور پر جا کر سلام پیش کیا اور تفسیر لکھنے کی اجازت چاہی اور پھر سوچا آقاﷺ کی شان اور تفسیر قرآن لکھنی ہے کیوں نہ قلم , سیاہی اور اوراق بھی مدینہ شریف سے ہی خرید لوں , مفتی صاحب خریداری کی غرض سے مدینہ شریف کے بازار میں پہنچے وہاں سے خریداری کرتے کرتے آپ کو پارکر کمپنی کا ایک پین پسند آ گیا اس کی لکھائی بہت اچھی تھی اور سوچا اس پین سے ہی آقاﷺ کی شان اور رب کے فرمان کی تفسیر لکھوں گا , جب پین کی قیمت پوچھی تو پتہ چلا کہ میری جیب میں تو اس سے آدھی رقم بھی موجود نہیں ۔ پین اپنی جگہ واپس رکھ دیا اور واپس اپنے کمرے میں آ گئے۔
صبح تہجد اور فجر کی نماز کےلیے مسجد نبویﷺ تشریف لے گئے نماز اور سلام سے فارغ ہو کر آپ ریاض الجنہ میں بیٹھے انہماک اور تندہی درود شریف پڑھ رہے تھے کہ کسی نے آہستہ سے کان میں سرگوشی کی کہ مولوی صاحب آپ پاکستان گجرات سے آئے ہیں اب دیکھیں مفتی احمد یار خاں نعیمی تفسیر نعیمی کی اہم بات اور احمد یار آپ کا نام ہی ہے ۔
مفتی صاحب نے جب پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہی دوکاندار پین ہاتھ میں لیے کھڑا تھا ,اور کہنے لگا کہ حضور یہ پین رکھ لیجیے مفتی صاحب نے فرمایا کہ آپ مجھے کیسے جانتے ہیں اور میرے پاس اس کی قیمت کے برابر رقم بھی نہیں ہے تو دوکاندار بولا میں نے آپ سے اس کی رقم طلب ہی نہیں کی ,
مفتی احمد یار خاں نعیمی نے پوچھا پھر آپ مجھے کیوں یہ پین دے رہے ہو ,
تب دوکاندار نے روتے ہوئے کہا کہ میں سالوں سے مدینہ شریف میں ہوں اور ایک دن مجھے اس بات نے غمگین کر دیا اور میں نے دعا کی کہ یا اللہ مجھے مدینہ کی فضائیں تو عطا کر چھوڑی ہیں کبھی دیدار مصطفیﷺ بھی عطا فرما دے ۔ مفتی احمد یار خاں نعیمی تفسیر نعیمی
بس گزشتہ رات میرے سر آنکھیں بند ہوئیں اور میرے نصیب جاگ اٹھے اور سرکار دوعالم ﷺ تشریف لائے اور فرمایا کہ آپ کی دوکان کا یہ پین میرے احمد یار کو بہت پسند ہے فجر کی نماز کے بعد ریاض الجنہ میں جانا اس شکل و صورت کا بندہ پاکستان (گجرات) کا رہائشی ہو گا اس کو کہنا کہ یہ پین آقاﷺ نے آپ کےلیے بھیجا ہے۔
مفتی صاحب نے پین لے لیا اور چوم کر آنکھوں کو لگایا,
دوکاندار نے بھی مفتی صاحب کا شکریہ ادا کیا کہ اس پین اور آپ کی وجہ سے مجھے دیدار مصطفیﷺ نصیب ہو گیا
واضح ہو کہ مفتی احمد یار خان نعیمی اشرفی علیہ الرحمۃ نے اس تفسیر کا تاریخی نام “اشرف التفاسیر 1363ھ” حضرت مخدوم سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی کی طرف منسوب کرتے ہوئے رکھا اور اپنے استاذ گرامی حضرت صدرالافاضل سید نعیم الدین مرادآبادی کی طرف انتساب کرتے ہوئے عرفی نام تفسیر نعیمی رکھا.
ماخوذ: مفتی احمد یار خان نعیمی اشرفی اور کچھوچھہ مقدسہ.
از :محمد نذرالباری اشرفی جامعی غفر لہ القوی.