مسلک اعلی حضرت سے انحراف ایک لمحہ فکر

مسلک اعلی حضرت سے منحرف ہونے والوں کے لیے ایک لمحہ فکر یہ مضمون مسلک اعلی حضرت سے انحراف ہونے اور کرنے والوں کے لیے ہے اس کو سنجیدگی سے سمجھنے کی ضرورت ہےجس پر لوگ غور وفکر نہیں کرتے ہیں

بوۓ ایماں ہے اگر کچھ بھی تو اس کو پڑھ کے دیکھ
چھوڑ عقل, اور منزل ایماں پر تو چڑھ کے دیکھ
حق پہ رہو ثابت قدم, باطل کا شیداںٔی نہ ہو
تاکہ دنیا, آخرت میں تجھ کو رسواںٔی نہ ہو

مسلک اعلی حضرت سے انحرافیت

آج سے تقریبا ۲۵,۳۰ سال سے ہر طرف جماعت اہلسنت میں اختلاف وانتشار زور پکڑے ہوا ہے- دور حاضر میں اہلسنت جس کی تعبیر مسلک اعلی حضرت سے کی گںٔی ہے اس سچے مسلک سے سادہ لوح خوش عقیدہ مسلمانوں کو برگشتہ کرنے اور اس امتیازی نام کو مٹانے کے لیے فرقہاۓ باطلہ کے علاوہ سنی کہلانے والے نام نہاد محققین, ایڈٹڑس, آزاد خیال مولوی, مفتی, مجاور اور خاص کر مدنی میاں صاحب وغیرہ صلح کلیت کو فروغ دینے کی خاطر وہابی کا ذبیحہ کھانے اور ان سے نکاح کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کے زور لگاۓ ہوۓ ہیں اور یہاں تک کہ رہے ہیں کہ”جماعت وہابیہ میں پانچ ہی کافر ہیں باقی جو ان کے پیرو ہیں وہ صرف گمراہ ہیں انکے بارے میں کوںٔی کرید کرنے کی ضرورت نہیں ہے “اور بار بار علماۓاہلسنت کی یاد دہانی کے باوجود بھی شخص مذکور کو غلط باتوں پر نظر ثانی کرنے اور جانب رجوع کوںٔی توجہ نہیں- مسلمانوں! بات در اصل یہ ہے کہ نادرست بات سے توبہ ورجوع کی توفیق بھی مقدر والے ہی کو نصیب ہوتی ہے – ورنہ آنکھوں پر لوہے کے پردے اور کانوں میں سیسہ پگھلا دیا جاتا ہے- انسان کی سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت سلب کرلی جاتی ہے- توبہ ورجوع تو روح کا غسل ہے- جتنی بار کی جاۓ روح میں نکھار پیدا ہوتا ہے-امام غزالی احیاءالعلوم میں تحریر فرماتے ہیں توبہ کے تین رکن ہیں(۱)اپنے کںٔے پر شرمندہ ہونا(۲)الله تبارک تعالی سے معافی چاہنا(۳)اور عہد کرنا کہ آںٔندہ ایسا گناہ نہیں کروں گا- اور چند سال قبل بمبںٔی کے مولوی ظہیرالدین نے” سنی دعوت اسلامی” کے اجتماع بمبںٔی میں کہا تھا کہ پانچواں مسلک کہاں سے آگیا? مسلک اعلی حضرت کا نعرہ نہ لگایا جاۓ, قبر میں مسلک کے بارے میں نہیں پوچھا جاۓ گا- ایسے سر پھروں کے جواب میں چند مشاہیر شخصیات کے ارشادات ملاحظہ کریں-

(۱)”میرا مسلک شریعت وطریقت میں وہی ہے جو اعلی حضرت مولانا شاہ احمد رضا بریلوی رحمتہ الله علیہ کا ہے, میرے مسلک پر چلنے کے لیے اعلی حضرت مولانا شاہ احمد رضا بریلوی کی کتابوں کا مطالعہ کیا جاۓ- (از مکتوبہ ۲۹/ذی الحجہ ۱۳۳۹ھ حضرت شاہ اشرفی میاں کچھوچھہ شریف) یہ مسلک اعلی حضرت سے انحرافیت نہ ہونے پر ایک عظیم دلیل ہے

(۲)”دین اسلام ومذہب اہلسنت کا سچا خلاصہ “مسلک اعلی حضرت” ہے یہی وہ مجمع البحار ہے, جس پر آج حنفیت, شافعیت, مالکیت,وحنبلیت اور قادریت,چشتیت,وشہروردیت,اشرفیت,مجددیت اور برکاتیت وغیرہم سب سمندروں کا سنگم ہے”- (شیر بیشہ اہلسنت پیلی بھیت)

(۳)”الحمدالله میں مسلک اہلسنت پر زندہ رہا اور مسلک اہلسنت وہی ہے جو اعلی حضرت کی کتابوں میں مرقوم ہے اور الحمدلله اسی (مسلک اعلی حضرت) پر میری عمر گزری اور الحمدلله آخری وقت اسی مسلک پر مدینہ طیبہ میں خاتمہ بالخیر ہو رہا ہے اور مسلک اہلسنت وہی ہے جو مسلک اعلی حضرت”- (مبلغ اسلام حضرت علامہ عبدالعلیم میرٹھی علیہ الرحمہ)

(۴)”میں تمام مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ بریلی شریف کے تاجدار اعلی حضرت امام اہلسنت مجدد دین وملت مفتی محمد احمد رضا خاں صاحب بریلوی کا جو مسلک ہے وہی میرا مسلک ہے- مسلمانوں کو اسے مضبوطی سےپکڑے رہنا چاہیے”-(حضرت مولانا مفتی وصی احمد محدث سورتی)

(۵)”جو میرا مرید مسلک اعلی حضرت سے ذرا سا بھی ہٹ جاۓ تو میں اس کی بیعت سے بیزار ہوں اور میرا کوںٔی ذمہ نہیں ہے- مزید یہ بھی فرمایا یہ میری زندگی میں نصیحت ہے اور میرے وصال کے بعد میری وصیت ہے- نیز یہ بھی فرمایا مسلک اعلیحضرت در حقیقت کوںٔی نںٔی چیز نہیں ہے بلکہ یہی مسلک صاحب البرکات ہے مسلک غوث اعظم ہے,مسلک امام اعظم ہے- مسلک صدیق اکبر ہے”.- (اہلسنت کی آواز ۲۸/جمادالاولی ۱۴۱۶ھ حضور احسن العلماء مارہرا شریف)

(۶)” اس زمانے میں اہلسنت کو تمام فرقہاۓ باطلہ سے ممتاز کرنے کے لیے سواۓ مسلک مسلک اعلی حضرت کے کوںٔی لفظ موزوں ہوتا ہی نہیں- کچھ معاندین اس کے بالمقابل مسلک امام اعظم بولتے ہیں- لیکن یہ لفظ امتیاز کے لیے کافی نہیں- غیر مقلد کو چھوڑ کر سارے وہابی اپنے آپ کو حنفی کہتے ہیں- مثلا دیوبندی ,مودودی,نیچری حتی کو قادیانی اپنے کو مسلک امام اعظم پر گامزن بتاتے ہیں یہی حال اہل سنت کے لفظ کا بھی ہے کہ ان میں کے بہت سے لوگ اپنے آپ کو سنی بتاتے ہیں- اس تفصیل کی روشنی میں میں نے بہت غور کیا, سواۓ مسلک اعلی حضرت کے کوںٔی لفظ ایسا نہیں جو صحیح العقیدہ سنی مسلمانوں کو تمام بد مذہبوں سے ممتاز کردے-(ماہنامہ اشرفیہ اپریل۱۹۹۹ ھ از شارح بخاری مفتی شریف الحق صاحب علیہ الرحمہ)

(۷)”سارے فرقہاۓ باطلہ کے مقابلے میں اپنی دینی جماعتی شناخت کے لیے ہمارے پاس بریلوی یا مسلک اعلی حضرت کے لفظ سے زیادہ جامع کوںٔی دوسرا لفظ نہیں ہے- (رںٔیس القلم علامہ ارشد القادری جمشید پور)

(۸)”مسلک اعلی حضرت واقعتا مسلک اہلسنت وجماعت کا دوسرا نام ہے اور اس دور میں مذہب حق واہل حق کی پہچان ہے- اس کی پہچان کو جو مٹانا چاہتا ہے وہ اسلام کی شناخت کو مٹانا چاہتا ہے , گویا ہے کہ وہ اسلام اور غیر اسلام کو ایک کرنا چاہتا ہے, آپ نے اپنے اشعار میں بھی یہی تعلیم دی ہے , فرماتے ہیں-
عیش کرلو یہاں منکرو ! چار دن
مرکے ترسو گے اس زندگی کے لیے
صلح کلی نبی کا نہیں سنیوں !
سنی مسلم ہے سچانبی کے لیے
مسلک اعلی حضرت پہ قاںٔم رہو
زندگی دی گںٔی ہے اسی کے لیے
نبی سے جو ہو بیگانہ اسے دل سے جدا کردیں
پدر مادر, برادر جان و دل ان پر فدا کردیں
(حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ بریلی شریف )

مسلک اعلی حضرت سے انحراف پر اہم بات

(۹)”مفتی انوار الحق صاحب مصطفوی خلیفہ حضور مفتی اعظم لیچی باغ, بریلی شریف (یوپی)” کہ مدینہ ومنورہ میں ایک ولی کامل سے سنا کہ قرب قیامت حق وایمان مسلک اعلی حضرت میں سمٹ جاۓ گا, جو مسلک اعلی حضرت سے منحرف ہوگا اور مٹے گا خواہ وہ کسی سلسلہ سے وابستہ ہو— ابلیس لعین اس کو گمراہیت وکفر کے گڑھے میں ڈال دے گا— والعیاذ بالله الی نوذ بالله من ذلک.
مجھ سے طیبہ میں کہا اک مرد حق نے باخدا
حشر میں کام آۓ گا بس مسلک احمد رضا
نار دوزخ سے بچنا چاہتا ہے بے شبہ
باغ جنت میں اسے مسلک یہی لے جاۓ گا
(انوار تملیک ,ص/۲۷تا۲۸,مطبوعہ ۱۴۳۸ھ بمطابق ۲۰۱۷)
(۱۰)”مسلک اعلی حضرت حقیقت میں سواد اعظم کے طریقہ مرضیہ اور متوارثہ کا نام ہے جو عہد رسالت سے آج تک سواد اعظم کا مسلک ہے(مفتی اعظم راجستھان جودھپوری)
پیاری یمانی دینی بھاںٔیو! امام اہلسنت کا صرف فتاوی حسام الحرمین عطا فرمانا, مسلمان بر صغیر پروہ احسان عظیم ہے جس سے کوںٔی بھی سنی مسلمان آپ کے بار کرم سے سبک دوش نہیں ہو سکتا ہے -لہذا میں نے بہ نیت خیر خواہی اینے صرف چند اساطین اہلسنت کے ذریں اقوال اور نصیحتیں پیش کردیں انہیں بغور ملاحظہ فرماںٔیں اور عملی جامہ پہناںٔیں اور اس دور پر فتن اور پر آشوب میں گمراہ وبدمذہب کے جال میں پھسنے سے خود بچیں اور اپنے عزیز واقارب اور دوست واحباب کو بچاںٔیں اور تمام فرقہاۓ باطلہ بالخصوص دور حاضر حاضر کے صلح کلیوں سے تنکا توڑ جدا رہ کر دین حق یعنی مسلک اعلی رت پر مضبوطی کے ساتھ جم جاںٔیں – مولی تبارک تعالی خوش عقیدہ مسلمدنوں کو ماضی قریب میں خلیل احمد بجنوری ,ظفرادیبی مبارکپوری انتخاب قدیری کی بد انجامی سے عبرت اور سبق حاصل کرنے کی فکر مرحمت فرماۓ اور استقامت علی الحق کی توفیق بخشے اور ہم سب اہلسنت وجماعت یعنی مسلک اعلی حضرت کا سچا پاسبان بناۓ اور پوری مضبوطی کے ساتھ مسلک اعلی حضرت پر قاںٔم داںٔم رکھے آمین ثم آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم
طالب دعا:- فقیر قادری محمد ارشاد احمد نیپال
متعلم طیبتہ العلماء جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مںٔو
۲۷ جمادالاخری ۱۴۴۴
20 جنوری 2023
بروز جمعہ

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x