مسئلہ یزید یا مسئلہ دفاع صحابہ و اہلبیت

مسئلہ یزید یا مسئلہ دفاع صحابہ و اہلبیت

اس بات میں ذرہ برابر بھی کوئی شک نہیں ہے کہ استاد العلماء مفکر اسلام حضور مفتی محمد فضل احمد چشتی صاحب مد ظلہ العالی و قدس سرہ العزیز آپ نے اہل سنت وجماعت کے عقیدے کی معتبر کتابوں اور حدیث اور تاریخ کی معتبر اور مستند روایات سے جو موقف پیش فرمایا ہے
جس کی ہم تائید کرتے ہیں اور اس کو عین عقیدہ اہلسنت اور اس سے انحراف رافضیت اور خارجیت سمجھتے ہیں،

وہ موقف یزید پلید کے دفاع میں نہیں بلکہ صحابہ و اہلبیت اور خصوصا سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے دفاع میں ہے

تا ہم اس موقف کا جب ہم اپنے دوستوں کو نام لیتا سنتے ہیں تو وہ یوں کہتے ہیں کہ

مسئلہ یزید

جس سے ہم تو جانتے ہیں کہ اس مسئلہ میں نہ تو یزید کا کوئی دفاع کیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی اس کی تعریف اور حمایت کی گئی ہے

لیکن بے غیرت اور جاہل ملاں ، پیر اور جاہل عوام جن کے نزدیک یزید سب سے بڑا بد نام زمانہ اور سب سے بڑا اسلام کا دشمن ہے اور یہود و نصارٰی سے بھی بد تر ہے بلکہ یوں کہوں کہ یہود و نصارٰی جن کے یار ہیں فقط یزید ہی جن کا دشمن ہے

تو ان خبیثوں اور پلیدوں کے سامنے” جو ہماری پیش کردہ دینی اور اسلامی فکر کے پہلے ہی سے بہت بڑے مخالف ہیں” جب اس موقف کو مسئلہ یزید کے نام سے ذکر کیا جاتا ہے تو وہ اس سے اپنی جہالت کی وجہ سے یا جانتے ہوئے محض ہمیں بدنام کرنے کے لیے خود بھی غلط مطلب نکالتے ہیں اور عوام کو بھی غلط مطلب نکال کر سناتے ہیں جس کی حال ہی میں ایک مثال ملاں خانیوالی ہے

تو بات چلانے کا مقصد یہ ہے کہ جب ہمارے اس موقف سے مقصود ہی دفاع صحابہ اور دفاع اہلبیت ہےتو بجائے اس کے اس موقف کو مسئلہ یزید کا نام دیا جائے اور مسئلہ یزید کہا جائے بلکہ اسے مسئلہ دفاع صحابہ و اہلبیت کا نام دیا جائے اور مسئلہ دفاع صحابہ و اہلبیت کہا جائے تاکہ کسی بھی کمینے اور حرامی کو اس موقف کے نام سے غلط تاویل کا موقع ہی نہ ملے،

تو لہذا ہمارے جتنے بھی دوست ہیں خواہ وہ مدرسین ہیں یا مقررین ہیں یا طلباء ہیں یا عوام سب اس بات پر پوری توجہ کے ساتھ غور فرمائیں اور آئندہ سے احتیاط فرمائیں اور جب بھی بات کریں تو یوں کہیں کہ ہمارا موقف دفاع صحابہ اور دفاع اہلبیت اور خصوصا سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے دفاع میں ہے

نظر ثانی و اجازت شدہ

از استاد العلماء مفکر اسلام حضور مفتی محمد فضل احمد چشتی صاحب مد ظلہ العالی و قدس سرہ العزیز

نوٹ

اس تحریر کو پڑھ کر زیادہ سے زیادہ شئر فرما کر ہر ہر دوست تک پہنچائیں
اور اس تحریر میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنا ہمارے علم میں لائے بغیر شرعا خیانت ہے، مسئلہ یزید

کتبہ
ابو عمر محمد بحر الاسلام چشتی رضوی غفر لہ مانگامنڈی سندر لاہور ،

01 02 2023

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x