قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللہ کا صحیح مطلب علما کے نزدیک

“قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللہ “کا صحیح مفہوم جس جو پڑھنے کے بعد آپ کے ذہن میں جو بھی شک وشبہ اس فرمان غوث پاک کی وجہ سے ہے ان شاء اللہ رفع دفع ہوجائےگا اور اس کا اطلاق کب سے کب تک ہے سب سمجھ لیں گے
ازقلم محمدرہبرسمنانی جامعی
حضور غوث اعظم طریقت وحقیقت میں اتنےبلندمقام پرفائزہیں کہ آپ نے بغداد میں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا”قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللہ”میرایہ قدم اللہ تعالیٰ کےہرولی کی گردن پرہے۔
یہ بات پایۂ ثبوت کو پہنچی ہوئی ہے کہ حضور غوث اعظم نے”قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللہ”بامرالہی فرمایا تھا اب بحث اس میں ہےکہ آپ کےاس ارشاد کا صحیح مطلب کیاہے؟کیاحضورغوث اعظم کاقدم آپ کےپیرکی بھی گردن پر؟کیاحضرت جنید بغدادی کی بھی گردن پر؟ جبکہ حضرت جنید بغدادی کے مقام کوحضرت بابا فرید الدین گنج شکریوں بیان فرماتے ہیں کہ آپ کا مقام اولیاء اللہ میں ایساہی ہے جیساکہ فرشتوں میں سیدالملائکہ جبریل امین علیہ السلام کا۔
بعض لوگ اولیائے متقدمین ومتأخرین کواس حکم میں داخل کرتےہیں جوخلاف صواب ہے بلکہ یہ حکم اولیائے وقت کے ساتھ مخصوص ہے،اولیائےمتقدمین کےحق میں کیسےجائزہوسکتاہےجن میں صحابۂ کرام بھی شامل ہیں اوراولیائےمتأخرین میں بھی مطلقاً کیسےجائزہوسکتاہےجن حضرت مہدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بھی شامل ہیں ۔
حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی نے”شرح فتوح الغیب فارسی”کےدیباچہ میں تحریر فرمایا ہے کہ یہ حکم صرف اولیائے وقت کے ساتھ مخصوص ہے
حضرت مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی علیہ الرحمہ اپنے مکتوبات میں رقم طراز ہیں “بایددانست کہ ایں حکم مخصوص باولیائےآں وقت است اولیائے ماتقدم وماتأخر ازیں حکم خارج اند”(مکتوبات دوصدونودوسیوم جلداول)
بعض کتابوں میں یہ بات بھی ملتی ہے کہ حضور غوث اعظم کےوقت کےاولیاءسےلےکر قیامت تک کےاولیاءسوائےحضرت عیسیٰ وامام مہدی علیہماالسلام کے اس حکم میں داخل ہیں

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x