فرامینِ فاروقِ اعظم یہ وہ فرامین عمر بن خطاب ہیں جن کو پڑھ کر ادنی اعلے فقیر امیر ہوئے اور جو بہت ہی کام کے ہیں سیِّدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کے بعض فرامین تو آپ کے اَوصاف کے ضمن میں مختلف موضوعات کے تحت گزرچکے ہیں ،حصولِ علم اور ترغیب وتحریص کے لیے مزید چند فرامین پیشِ خدمت ہیں :
فرامین عمر بن خطاب
شیطان کی اولاد اور اُس کےکرتوت:
امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ارشاد فرماتے ہیں :’’اِنَّ ذُرِّیَّۃَ الشَّیْطَانِ تِسْعَۃٌ زَلِیْتُوْنٌ وَوَثِیْنٌ وَلَقُوْسٌ وَاَعْوَانٌ وَھَفَّافٌ وَمُرَّۃٌ وَالْمُسَوِّطُ وَدَاسِمٌ وَوَلَھَانٌ یعنی شیطان کی یہ نو اولادیں ہیں : ‘‘پھر ارشاد فرمایا:٭’’زَلِیْتُوْن بازاروں کے شیطان ہیں اور یہ بازاروں میں اپنے جھنڈے گاڑ کر خرید وفروخت کرنے والوں کو گمراہ کرتے ہیں ۔‘‘٭’’وَثِیْن مصیبتیں کھڑی کرنے والے شیطان ہیں ۔‘‘٭’’اَعْوَان بادشاہوں وحکمرانوں کے شیطان ہیں جوانہیں گمراہ کرنے پر مامور ہیں ۔‘‘٭’’ھَفَّاف شراب پلانے والے شیطان ہیں ۔‘‘٭’’مُرَّہ ڈھول ڈھمکے وگانے بجانے والے شیطان ہیں ۔‘‘٭’’لَقُوْس مجوسیوں کے شیطان ہیں ۔‘‘٭’’مُسَوِّط خبروں والے شیطان ہیں جو لوگوں کے درمیان ایسی الٹی سیدھی خبریں پھیلاتے ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔‘‘٭’’دَاسِم وہ شیطان ہیں جو گھروں کے شیطان ہیں ، جب کوئی شخص اپنے گھر میں داخل ہوتاہے اور سلام نہیں کرتا اور نہ ہی اللہ کا نام لیتاہے تو یہ شیطان اس کے گھر میں داخل ہو کر فتنہ وفساد پھیلاتے ہیں یہاں تک کہ اس گھر میں طلاق، خلع اور مار پٹائی کی نوبت تک آجاتی ہے۔‘‘٭’’وَلَھَان وہ شیطان ہیں جو وضوء کرنے والوں اور نماز پڑھنے والوں اور دیگر عبادات کرنے والوں کے دلوں میں وسوسے پیدا کرتےہیں
فرامین عمر بن خطاب مزید
خشوع گردنوں میں نہیں دل میں ہوتاہے:
امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ایک شخص کو اپنی گردن جھکائے پایا تو اس سے ارشاد فرمایا: ’’يَا صَاحِبَ الرَّقَبَةِ اِرْفَعْ رَقَبَتَكَ لَيْسَ الْخُشُوعُ فِي الرِّقَابِ وَاِنَّمَا الْخُشُوعُ فِي الْقَلْبِ یعنی اے گردن نیچی رکھنے والے! اپنی گردن بلند کر کیونکہ خشوع گردنوں میں نہیں دل میں ہوتا ہے۔‘‘() یہ فرامین عمر بن خطاب میں سے اہم ہے
کہیں پھول کر آسمان تک نہ پہنچ جاؤ:
امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے ایک شخص نے نمازِ فجر سے فراغت کے بعد لوگوں کو نصیحت کرنے کی اجازت چاہی تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے اس کو منع فرما دیا، تو اس نے عرض کی: ’’تَمْنَعُنِي مِنْ نُصْحِ النَّاسِ؟یعنی کیا آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ مجھے لوگوں کو وعظ کرنے سے روک رہے ہیں ؟‘‘تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ارشاد فرمایا :’’اَخْشَى اَنْ نَنْتَفِخَ حَتَّى تَبْلُغَ الثُّرَيَّایعنی مجھے خوف ہے کہ کہیں تم پھول کر ستاروں تک نہ پہنچ جاؤ۔‘‘
10 فرامین عمر بن خطاب
- دس چیزیں ،دس کے بغیر درست نہیں ہوسکتیں : یہ ہیں فرامین عمر بن خطاب
- امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ارشاد فرمایا:’’عَشَرَۃٌ لَا تَصْلُحُ بِغَیْرِ عَشَرَۃٍ یعنی دس چیزیں دس چیزوں کے بغیر درست نہیں ہوسکتیں ۔‘‘پھر ارشاد فرمایا:
- ٭…’’لَا یَصْلَحُ الْعَقْلُ بِغَیْرِ وَرْعٍ یعنی تقوے کے بغیر عقل درست نہیں ہوسکتی۔‘‘
- ٭…’’وَلَا الْفَضْلُ بِغَیْرِ عِلْمٍ یعنی علم کے بغیر فضیلت درست نہیں ہوسکتی۔‘‘
- ٭…’’وَلَا الْفَوْزُ بِغَیْرِ خَشِیَّۃٍ یعنی خوفِ خدا کے بغیر کامیابی درست نہیں ہوسکتی۔‘‘
- ٭…’’وَلَا السُّلْطَانُ بِغَیْرِ عَدْلٍ یعنی اِنصاف کے بغیر بادشاہت درست نہیں ہوسکتی۔‘‘
- ٭…’’وَلَا الْحَسَبُ بِغَیْرِ اَدَبٍ یعنی اَدب کے بغیر حسب درست نہیں ہوسکتا۔‘‘
- ٭…’’وَلَا السُّرُوْرُ بِغَیْرِ اَمْنٍ یعنی اَمن کے بغیر خوشی درست نہیں ہوسکتی۔‘‘
- ٭…’’وَلَا الْغِنٰی بِغَیْرِ جُوْدٍ یعنی مالداری بغیر سخاوت کے درست نہیں ہوسکتی۔‘‘
- ٭…’’وَلَا الْفَقْرُ بِغَیْرِ قَنَاعَۃٍ یعنی قناعت کے بغیر فقیر درست نہیں ہوسکتا۔‘‘
- ٭…’’وَلَا الرِّفْعَۃُ بِغَیْرِ تَوَاضُعٍ یعنی عاجزی کے بغیر بلندی درست نہیں ہوسکتی۔‘‘
- ٭…’’وَلَا الْجِھَادُ بِغَیْرِ تَوْفِیْقٍ یعنی توفیق کے بغیر جہاد درست نہیں ہوسکتا۔‘‘(2)
یہ کچھ فرامین عمر بن خطاب تھیں جن کو آپ نے پڑھا امید کرتا ہوں سمجھ گئے ہوں گے
[…] عمر فاروق کی مقبول دعاحضرت عمر کی شانحضرت عمر کی شہادتحضرت عمر کا قبول اسلامحضرت عمر کا لقب فاروق کی زبردست وجہفاروق اعظم کا کاروبار اور تجارت جو ایک مثال ہےفرامین عمر بن خطاب جو زندگی کو بدل دے […]