حضور غوثِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ.کے متعلق یہ مضمون بہت ہی مفید ہوگا کیوں کہ اس میں غوث پاک کی مکمل زندگی ایک ہی نظر میں پیش کیا جائےگا جس سے سیدنا سرکار غوث اعظم کی زندگی کو سمجھنا دشوار ہوجائےگا
آپ کا نقشہ
آپ رحمۃ اللہ علیہ کا قد درمیانہ، بدن نحیف، سینہ چوڑا، داڑھی گھنی، رنگ گندمی، گردن اونچی، آنکھیں سیاہ تھیں جبکہ ابرو ملی ہوئیں تھیں۔ اس سے غوث پاک کی مکمل زندگی کا اندازہ ہوجائےگا
(نزہۃ الخاطر الفاتر، ص۱۹)
ولادت باسعادت
حضور غوثِ اعظم کی ولادتِ باسعادت یکم رمضان 470 ہجری کو جیلان میں ہوئی۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے پہلے دن ہی سے روزہ رکھا چنانچہ آپ سحری سے لے کر افطاری تک اپنی والدہ محترمہ کا دودھ نہ پیتے تھے۔
(بہجۃ الاسرار، ص:172،171)
.حصول تعلیم
آپٍ رحمۃ اللہ علیہ نے ابتدائی تعلیم قصبہ جیلان میں حاصل کی، پھر مزید تعلیم کے لئے سِن 488ہجری میں بغداد تشریف لائے اور اپنے مزید زمانہ کے معروف اساتذہ اور اَئمہ فن سے اکتسابِ فیض کیا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے علومِ قرآن کو روایت و درایت اور تجوید و قراءت کے اسرار و رموز کے ساتھ حاصل کیا اور زمانے کے بڑے محدثین اور اہل فضل و کمال و مُستند علمائے کرام سے حدیث کا سماعت فرما کر علوم کی اس شاندار طریقے سے تحصیل و تکمیل فرمائی کہ اپنے ہم عصر علماء میں نمایاں مقام پالیا بلکہ ان کے بھی مَرْجَع بن گئے۔
(نزہۃ الخاطر الفاتر، ۲۰بتغیر)
.علوم وفنون میں مہارت
آپ رحمۃ اللہ علیہ تیرہ (13) علوم میں تقریر فرمایا کرتے تھے۔ ایک جگہ علامہ عبدالوہاب شعرانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضور غوثِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے مدرسہ عالیہ میں لوگ ان سے مختلف علوم و فنون پڑھا کرتے تھے۔ دوپہر سے پہلے اور بعد دونوں وقت آپ رحمۃ اللہ علیہ لوگوں کو تفسیر، حدیث، فقہ، کلام، اصول اور نحو پڑھاتے تھے اور ظہر کے بعد مختلف قراءتوں کے ساتھ قرآنِ مجید پڑھاتے تھے۔
(الطبقات الکبریٰ للشعرانی،ج۱،ص۱۷۹)
.ایک علمی سوال اور اس کا زبردست جواب
بلادِ عجم سے ایک سوال آیا کہ ایک شخص نے تین طلاقوں کی قسم اس طور پر کھائی ہے کہ وہ اللّٰہ تعالٰی کی ایسی عبادت کرے گا کہ جس وقت وہ عبادت میں مشغول ہو تو لوگوں میں سے کوئی شخص بھی وہ عبادت نہ کررہا ہو، اگر وہ ایسا نہ کرسکا تو اس کی بیوی کو تین طلاقیں ہوجائیں، تو اس صورت میں کون سی عبادت کرنی چاہیے؟ اس سوال سے علماءِ عراق حیران اور ششد رہ گئے۔ اور اس مسئلہ کو انہوں نے حضور غوثِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی خدمتِ اقدس میں پیش کیا تو آپ رحمۃ اللہ علیہ کے فوراً اس کا جواب ارشاد فرمایا کہ وہ شخص مکۂ مکرمہ چلا جائے اور طواف کی جگہ صرف اپنے لئے خالی کرائے اور تنہا سات مرتبہ طواف کرکے اپنی قسم کو پورا کرے۔ اس شافی جواب سے علماءِ عراق کو نہایت ہی تعجب ہوا کیوں کہ وہ اس سوال کے جواب سے عاجز ہوگئے تھے۔
(بہجۃ الاسرار، ص:226)
.عبادت میں آپ کا مقام
آپ رحمۃ اللہ علیہ کا چالیس سال تک یہ معمول رہا کہ عشاء کے لئے وضو کرتے اور پوری رات عبادت میں گزار دیتے یہاں تک کہ اسی وضو سے صبح کی نماز پڑھتے۔
(بہجۃ الاسرار، ص:164)
پندرہ سال تک رات بھر میں قرآنِ پاک ختم کرتے رہے۔
(بہجۃ الاسرار، ص:118)
غوث پاک کی تقریر
سیدنا غوث اعظم کی تقریر کا معاملہ یہ تھا کہ جب ان کی تقریر ہوتی تھی تو جن و انس ایک ساتھ سنتے ان ے زمانے کے تمام علمائے کبار ان کی باتوں کو بہت دھیان سے سنا کرتے تھے مکمل جانکاری کے لیے اس مضمون کو ضرور پڑھیں
آپ کی نذر عنایت
آپ رحمۃ اللہ علیہ کا یہ فرمان آج بھی آپ کے کروڑوں عقیدت مندوں اور مریدوں کی توجہ کا مرکز اور محور ہے کہ جو کوئی مصیبت میں مجھ سے فریاد کرے یا مجھ کو پکارے تو میں اس کی مصیبت کو دور کردوں گا اور جو کوئی میرے وسیلے سے اللّٰہ تعالٰی سے اپنی حاجت طلب کرے گا تو اللّٰہ تعالٰی اس کی حاجت کو پورا فرما دے گا۔
(بہجۃ الاسرار، ص:197)
یہ تھے کچھ اہم پہلو غوث پاک کی مکمل زندگی کے جن کو آپ نے بغور ملاحظہ فرما لیا ہوگا
غوث اعظم دستگیر بحیثیت پیر
یہ تو ہر کوئی جانتا ہے کہ حضور غوث اعظم تمام پیروں کے پیر ہیں یعنی کہ ان کے زمانے کے بعد جتنے بھی پیر آئیں گے سب کے سردار حضور غوث پاک ہیں یہی وجہ ہے کہ اللہ نے ان کا پیر تمام ولیوں کے گردنوںپر رکھا اس سے حضور غوث پاک کی اہمیت کا اندازہ ہوسکتا ہے
غوث اعظم کی تصنیفات
یوں تو سرکار غوث پاک نے بہت سارے مضامین اور کتب لکھے ہیں جن میں سے
الفتوحات الربانیۃ
الرسالۃ الغوثیۃ