حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی یعنی کہ غوث پاک اور 100 بڑے علما کا آمنا سامنا عجیب واقعہ جس کو پڑھنے کے بعد حضور شیخ عبدالقادر جیلانی غوث پاک کا علمی مقام کیا ہے سمجھ جائیں گے بس مکمل پڑھیں اور دھیان سے سیکھیں پہلے کچھ لائنیں سمجھنے کی کوشش کرلیں پیران پیر کے متعلق
شان غوث پاک
پیدائش کی رات آپ کے والد محترم حضرت ابو صالح نے سرور کائنات سردار الانبیاء ۖ کو خواب میں دیکھا آقائے دو جہاں فرما رہے تھے اے ابو صالح تجھے اللہ تعالی نے فرزند صالح عطا فرمایا ہے وہ میرے بیٹے کی مانند ہے اور اولیاء میں اُس کا نام بہت اونچا ہے جس رات محبوب سبحانی اس کرہ ارض پر تشریف لا ئے اُس رات پورے شہر میں جس قدر بچے پیدا ہوئے وہ تمام کے تمام لڑکے تھے اور پھر یہ تمام لڑکے جوان ہو کر ولایت کی اعلی منازل پر فائز ہوئے آپ کی اماں جان فرماتی ہیں کہ عبدالقادر رمضان میں پیدا ہوئے اور آپ نے پورا رمضان دن کو دودھ نہیں پیا جب اگلا سال آیا تو اہل شہر بادلوں کی وجہ سے چاند نہ دیکھ سکے تو لوگ شبے میں پڑ گئے کچھ لوگوں نے حضرت شیخ عبدالقادر کی والدہ محترمہ سے پوچھا کہ سیدہ کیا تمھیں چاند نکلنے کا پتہ ہے تو عظیم ماں نے فرمایا آج میرے عبدالقادر نے دن کے وقت دودھ نہیں پیا اِس لیے میں سمجھتی ہوں کہ آج پہلا روزہ ہے پھر بعد میں معتبر شہادتوں سے بھی اِس بات کی تصدیق ہو گئی کیونکہ دوسرے شہروں میں چاند نظر آ گیا تھا۔ پھر عبدالقادر کی یہ کرامت قرب و جوار میں پھیل گئی کہ یہ سید بچہ دن کو رمضان میں دودھ نہیں پیتا۔ پھر بچپن میں ہی آپ کے والد کا سایہ اٹھ گیا تو آپ کے نانا اور والدہ ماجدہ نے آپ کی پرورش شروع کر دی، عظیم والدہ کی زیر نگرانی آپ نے 26سال کی عمر تک علم قرآن ، علمِ فقہ ، علم کلام ، علم تفسیر ، علم وحدت ، علم نعت ، علم ادب ، علم نحو ، علم عروض ، علم مناظرہ ، علم تاریخ اور علم انساب کی تکمیل کر لی ۔ یہ ہے مقام غوث جس کا اندازہ لگانا اتنا آسان نہیں
غوث پاک کا علم اور علما کا عدم تسلی
اتنی کم عمری میں اِس قدر علم پر عبور بھی شیخ کی زندہ کرامت ہے اور پھر وہ وقت بھی آیا جب آپ نے فتوی دینا شروع کیا تو دنیاوی علما کی صفوں میں کہرام مچ گیا کہ 26 سالہ نوجوان علم شریعت کی گہرایوں سے کیسے واقف ہو سکتا ہے ۔ اِسطرح علما ظاہر نے آپ کے خلاف دشمنی کا محاذ بنا لیا کہ عبدالقادر نے فتوی دینے کا اجازت نامہ کس سے حاصل کیا تو آپ دلنواز تبسم سے فرماتے میرے اساتذہ میرے علم سے واقف ہیں اُن کا اطمینان ہی میرا اجازت نامہ ہے ۔ کیونکہ عبدالقادر کے اساتذہ زیادہ تر گو شہ نشین تھے جن کی دربارِ خلافت تک رسائی نہ تھی اور نہ ہی اُنہیں اِس کی خواہش تھی ۔ لیکن علما ظاہر کی تسلی نہ ہو ئی اُنہوں نے با قاعدہ مہم چلا ئی کہ جب تک یہ نوجوان بغداد کے نامور علما سے اجازت نہ حاصل کر سکے اُس وقت تک یہ فتوی نہیں دے سکتا اور اجازت نامے کے لیے علما بغداد کے سامنے امتحان سے گزرنا پڑے گا اگر اِن علما کے سوالات کا تسلی بخش جواب دے پایا تو ہی اجازت نامہ ملے گا ۔آپ اِس کے لیے بلکل تیار نہیں تھے اہل ِ دنیا کے سلوک سے جنگلوں بیابانوں میں جانا چاہتے تھے لیکن عقیدت مندوں کے اصرار پر علما بغداد کے سامنے طالب علم کے طور پر حاضر ہونے کے لیے تیار ہو گئے علما ظاہر بہت خو ش تھے کہ ہم عبدالقادر کو کبھی بھی پاس نہیں کریں گے ۔جبکہ عقیدت مند پریشان تھے ۔
غوث پاک اور 100 بڑے علما کا آمنا سامنا
آخر وہ گھڑی آپہنچی کہ تمام علما بغداد ایک بڑی عمارت میں جمع ہوئے بہترین ریشمی لباس پہن کر سروں پر عمامے سجائے پیشانیوں پر علم کی آگہی کا غرور اور تکبر کی لکیریں اور یہ اولیا کے سردار ایک معمولی جبہ پہنے عاجزی کا پیکر بنے ہو ئے کمرے میں داخل ہوکر علما کے سامنے پڑی نشست پر بیٹھ گئے علما بغداد غور سے نوجوان کو دیکھ رہے تھے کہ یہ علم کی گہرائیوں سے کیسے واقف ہو سکتا ہے مجلس پر سکوت طاری تھا آخر شیخ عبدالقادر کی نرم آواز گونجی حضرات میں اِس قابل تو نہیں کہ کسی امتحان سے گزر سکوں لیکن کیونکہ یہ مجلس اِسی لیے آراستہ ہوئی ہے اِس لیے بسم اللہ کریں یہ کہہ کر اولیا کے سب سے بڑے ولی اللہ نے ایک نظر بھر کر علما بغداد کو دیکھا اور پھر ایک نظر نے ہی کمال کر دیا ۔ سب کچھ زیر و زبر ہو گیا علما بغداد کی نظر جیسے ہی عبدالقادر کی نظر سے ٹکرائی تو عجیب انقلاب رونما ہوا اولیا کے سرتاج کی نظر میں اللہ کا نور تھا دنیا کی کون سی قوت ہے جو خدا کے نور کے سامنے ٹھہر سکے ۔ علمائے بغداد کے ذہنوں پر تاریک اندھیرے مسلط ہو چکے تھے اُن کی دماغ تاریک و یرانوں میں تبدیل ہو چکے تھے ۔ علمائے بغداد کی زبانیں گنگ ہو چکی تھیں شیخ عبدالقادر نے حالت جذب و کن فیکون کی اِیسی نظر سے دیکھا کے علما بغداد کے ذہنوں کے چراغ تاب نہ لاتے ہوئے بجھ گئے ۔ علما ء بغداد کو پتہ ہی نہ چلا جب اِن کے علم کے خزانے چوری ہوگئے اُن کی علمی متاع لٹ چکی تھی وہ بے بسی اور فالجی کیفیت میں پتھر کے مجسموں کا روپ دھار چکے تھے ۔ علماء بغداد آپ کا امتحان کیا لیتے وہ تو اپنی سب سے قیمتی چیز کے چھن جانے کی وجہ سے تصویر حیرت اور سوالی بنے کھڑے تھے ۔
نگاہ ِ مرد، مومن کی ایک نظر نے اُن کی ساری عمر کا علمی ذخیرہ سلب کر لیا علماء بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے تھے ۔
اُنہیں لگ رہا تھا کسی غیر مرئی قوت نے اُن کے ذہنوں کی سلیٹ کو صاف کر دیا تھا بقول امیر خسرو
چھاپ تلک سب چھین لی مو سے نیناں ملائے کے ) وہ تیری ایک نظر کیا تھی کہ جس نے میرے ماتھے سے بت پرستی کی تمام نشانیاں مٹا ڈالی (
سرور دو جہاں ۖ کی حدیث پاک ہے ۔ ”مومن کی فراست سے ڈرو کہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے ”
دنیاووی علما اِس حقیقت کو نہ پا سکے کہ اُن کے سامنے شیخ عبدالقادر اِس وقت کے اللہ کے نور سے دیکھ رہے تھے ۔ علماء بغداد کی بے بسی اور لا چارگی دیکھ کر غوث اعظم شفیق لہجے میں بو لے جناب آپ مجھ سے کو ئی سوا ل کیوں نہیں کررہے آپ کے بار بار کہنے پر حالت شرمندگی میں غرق علما بو لے ہم کیا سوال کریں علم تو ہمارے ذہنوں سے رخصت ہو گیا علما نے اپنی بے بسی اور شکست کا اقرار کیا تو جناب شیخ اٹھ کھڑے ہو ئے اور کہا مجھے اجازت دیں جب آپ واپس جانے لگے تو اہل بغداد نے عجیب منظر دیکھا علماء بغداد سراپا التجا غوث اعظم کی منت سماجت اور گر یہ زاری کر نے لگے کہ ہمیں ہمارا علم واپس کر دیں ہم تو خا لی غباروں اور مشکیزوں کی طرح ہو گئے ہیں ۔
درو دیوار علما کی فریادوں سے گونجنے لگے اہل بغداد عجیب منظر دیکھ رہے تھے کہ امتحان لینے والے خود امتحان میں پھنس چکے تھے علما ء بغداد طالب علم سے علم کی واپسی اور بھیک مانگ رہے تھے پھر غوث اعظم عالم جذب میں بو لے میں عشقِ خداوندی کی آگ ہوں حال احوال سلب کر نے والا دریائے بے کراں اور راہنمائے وقت ہوں، میں نے آپ سب کو معاف کیا اللہ بھی آپ کو معاف فرمائے پھر آپ نے سوالی علما کو علم کی بھیک دے دی آپ کے جا تے ہی علمائے بغداد کے دماغ دوبارہ علم کے نور سے روشن ہو گئے اُن کے مردہ دماغ زندگی پا گئے ۔اِس واقعہ کے بعد زمانے کو آپ کے ظاہری اور باطنی علم و مقام کا پتہ چل گیا ۔ یہ تھ غوث پاک اور 100 بڑے علما کا آمنا سامنا عجیب واقعہ جس کو پڑھنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ غوث پاک کا علم کی دنیا میں کیا مقام تھا اندازہ ہوگیا ہوگا
اسپیشل قارئین کے لیےاسپیشل گفٹ
آج تک کا اسلامی دنیا میں سب سے بہترین گفٹ جو کہ اسلامک ایپ کی دنیا میں سب سے بہترین مانا جارہا ہے جس میں ہزروں کی تعداد میں اسلامک اوڈیو جیسے بہترین نعت تقاریر قرا ء ت اور موٹیویشنل اوڈیو اور بھی بہت کچھ اس میں سن سکتے ہیں 3 ملک کے علمائے کبار اور 11 افراد کی 6 مہینہ کیمحنت سے تیار کیا گیا ہے اگر دل اجازت دے تو ڈاؤنلوڈ ضرور کریں