غوث اعظم کے حیران کن واقعات

غوث پاک کا ملک الموت سے روحوں کی ٹوکری چھین لینے کا واقعہ اور تحقیق رضوی۔ اس پر غوث اعظم کے حیران کن واقعات

اسی روایت کے بارے میں امام اہل سنت علیہ الرحمہ سے پوچھا گیا تو امام اہل سنت نے جواب ارشاد فرمایا کہ یہ روایت ابلیس کی گھڑی ہوئی ہے اور اس کا پڑھنا اور سننا دونوں حرام۔ احمق، جاہل، بے ادب یہ سمجھتا ہے کہ (یہ روایت بیان کر کے یہ) حضرت غوث اعظم کی تعظیم کرتا ہے حالانکہ وہ حضور کی سخت توہین کر رہا ہے۔ کسی عالم مسلمان کی اس سے زیادہ توہین کیا ہوگی کہ معاذ ﷲ اسے کفر کی طرف نسبت کیا جائے نہ کہ محبوبان الہی سیدنا عزرائیل علیہ السلام مرسلین ملائکہ میں سے ہیں اور مرسلین ملائکہ بالاجماع تمام غیر انبیاء سے افضل ہیں کسی رسول کے ساتھ ایسی حرکت کرنا توہین رسول کے سبب معاذ ﷲ اس کے لیے باعث کفر ہے، ﷲ تعالی جہالت و ضلالت سے پناہ دے۔ وﷲ تعالی اعلم۔

(فتاوی رضویہ 29/631 اپلیکیشن)

ابو الحسن اسی طرح غوث اعظم کے حیران کن واقعات میں سے دوسرا بھی پڑھیں

دیوبندیوں کے امام مولوی اشرف علی تھانوی کہتا ہے کہ؛

”حضرت غوثِ اعظم کی خدمت میں ایک عورت اپنے لڑکے کو سپرد کر گئ، کچھ روز بعد آ کر دیکھا کہ لڑکا نہایت لاغر اور دبلا ہو رہا ہے اس کو بے حد رنج ہوا۔ حضرت (غوثِ اعظم) کی خدمت میں اس کے متعلق کچھ عرض کرنے آئی، کیا دیکھتی ہے کہ حضرت(غوثِ پاک) مرغ کا گوشت کھا رہے ہیں۔ اور بھی جل بُھن گئی۔ عرض کیا کہ حضرت آپ تو مرغ کھائیں اور میرے بچے کو سُکھا دیا۔ آپ نے یہ سن کر جو ھڈیاں کھائی ہوئی مرغ کی آپ کے سامنے رکھی انکی طرف انگلی سے اشارہ کر کے فرمایا:” قُمْ بِإذنِ اللّٰه ” وہ مرغ بن کر چل دیا۔ اس وقت حضرت (غوثِ اعظم) نے اس عورت سے فرمایا۔ جس وقت تیرا بیٹا اس قابل ہو جائے گا اس کو بھی مرغ کھلایا جائے گا۔“

[ملفوظاتِ حکیم الامت، جلد 1، صفحہ240، 241، مطبوعہ ادارہ تالیفاتِ اشرفیہ چوک فوارہ ملتان]

ایک طرف تو تھانوی صاحب غوثِ پاک کا تصرف و مردے زندہ کرنے کی کرامت مان رہے ہیں اور دوسری طرف انکا جدّ امجد مولوی اسماعیل دھلوی لکھتا ہے کہ؛

”جسکا نام محمد(ﷺ) یا علی ہے وہ کسی چیز کا مختار نہیں“

[تقویة الایمان، صفحہ 70، دار الکتب السلفیة اردو بازار لاھور]

مزید لکھتا ہے کہ؛

”رسول ﷺ کے چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا“

[تقویة الایمان، صفحہ 96، دار الکتب السلفیة اردو بازار لاھور]

مزید بغض اُگلا کہ؛

”پیغمروں کی خواہش نہیں چلتی“

[تقویة الایمان، صفحہ 41، دار الکتب السلفیة اردو بازار لاھور]

جب ماننے پر آئیں تو اولیاء کی مردے زندہ کرنے والی کرامات تک مان جائیں۔

اور جب انکار کرنے پر آئیں تو نبیوں پیغمبروں کے کمالاتِ جلیلہ کا انکار کر دیں۔

اگر غوثِ پاک کی یہی کرامت کوئی سنی بیان کر دیں تو دیوبندیہ کو شرک و بدعت کے مروڑ اٹھنے لگ پڑتےہیں۔ خود کریں تو جائز ؟ ہم کریں تو ناجائز؟

جو اللہ کے حکم سے مرغ کی ھڈیاں جمع کر کے مرغ زندہ کر سکتا ہے۔ وہ ڈوبے ہوئے مردہ باراتیوں کی ھڈیاں جمع کر کے انہیں بھی زندہ کر سکتا ہے اور باِذن اللہ بیڑیاں تار سکتا پے۔

کیوں نہ قاسِم ہو کہ تُو ابنِ ابی القاسم ہے

؎ کیوں نہ قادر ہو کہ مختار ہے بابا تیرا

(حدائقِ بخشش)

یہ تھے غوث اعظم کے حیران کن واقعات

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x