غوث اعظم پر اشعار کا مجموعہ جو دل کو باغ باغ کردے

غوث اعظم پر اشعار کا بہترین مجموعہ جس کو آپ نعت تقریر اور نظامت میں بآسانی پڑھ سکتے ہیں ذرا ثواب کی نیت سے اس کو شیئر کریں* کیوں کہ جتنے لوگ ان اشعار غوث پاک کو پڑھیں اتنا ہی زیادہ ان کی شان بڑھےگی

اشعار غوث پاک

غوث الورٰی کی کتنی ہے رفعت نہ پوچھیے
ہم سے بیاں نہ ہوگی فضیلت، نہ پوچھیے

اِک پَل میں وہ بَناتے ہیں ابدال چور کو
زہرا کے لاڈلے کی سخاوت نہ پوچھیے

جب بھی اُنہیں پکارا ہوئی غیب سے مدد
“غوث الورٰی کے نام کی برکت نہ پوچھیے”

لے کر تو چلیے غوث کے دربار میں مجھے
دل کیسی کیسی کرتا ہے حسرت نہ پوچھیے

لمحوں میں بخش دیتے ہیں مردے کو زندگی
بخشی ہے رب نے کیا اُنہیں قدرت، نہ پوچھیے

مل جائیں جن کو وہ اُنہیں مل جاتا ہے خدا
کتنی عظیم اُن کی ہے نسبت نہ پوچھیے

توصیفؔ! ہم بھی ہیں شہِ جیلاں کے مدح خواں
ہم پر ہے کتنی رب کی عنایت، نہ پوچھیے

گلشن میں جا کےدیکھ نہ صحرامیں جا کےدیکھ

منقبت در شان غوث اعظم رضی اللہ عنہ

گلشن میں جا کےدیکھ نہ صحرامیں جا کےدیکھ
کیا شان ھے ولی کی یہ قرآں میں جا کے دیکھ

چھٹ جائیں گی ابھی ابھی ظلمت کی آندھیاں
غوث الوری کا دل سے تو نعرہ لگا کے دیکھ

کھل جائے گی ابھی ابھی دل کی کلی کلی
اک بار غوث پاک کا نغمہ سنا کے دیکھ

دونوں جہاں کی نعمتیں مل جائیں گی تجھے
غوث الوری کو اپنا وسیلہ بنا کے دیکھ

ھو جائےگی تجھے بھی زیارت حضور کی
آنکھوں میں غوث پاک کا جلوہ بسا کے دیکھ

تجھ پہ بھی ھوگی غوث کی نظر کرم ضرور
اس دل کو ذوالفقار تو شیدا بنا کے دیکھ

ایطائے جلی عیب تنافر تو نہیں ہیں*

*پڑھ کر مرے اشعار ذرا غور سے دیکھیں*

*ایطائے جلی عیب تنافر تو نہیں ہیں*

دنیا کی اپنی ساری کمائی چلی گئی

بس تھودی دیر کے لئے آئی چلی گئی

مشکل میں غوث پاک سے جب المدد کہا

جو بھی بلا غریب پہ آئی چلی گئی

قرآن اور حدیث وہ کیسے پڑھیں گے اب

بینائی جنکی آنکھ سے بھائی چلی گئی

اپنی طرح وہ کہنے لگے آپ کو بشر

دونوں جہاں کی جن سے بھلائی چلی گئی

صلی اللہ علیہ وسلم

انس و خلوص و مہر و وفا دیکھنے کے بعد

پیچھے انھیں کے ساری خدائی چلی گئی

دنیا میں جب سے آئے ہیں محبوب کبریا

آیا خلوص اور لڑائی چلی گئی

صلی اللہ علیہ وسلم

رہنے لگے ہیں پیار محبت سے اب سبھی

اب دور بھائیوں سے لڑائی چلی گئی

اللہ کے کرم سے اے گوہر مرے نبی

پہونچے جہاں، وہاں سے برائی چلی گئی

عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم

آفتاب عالم گوہر قادری واحدی خادم جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونٸرہاٸی اسکول دریاآاباد

زبردست اشعار غوث اعظم

کیا ترانہ ہے غوث الوریٰ کا کیا گھرانہ ہے غوث الورٰی کا
جن کے تلؤوں کو چومے فرشتے ہاں وہ نانا ہے غوث الورٰی کا

آکے محفل میں سن اے دیوانوں حال دل اپنا ان کو سناؤں
کیوں کہ دربار خیرالوریٰ میں آنا جانا ہے غوث الورٰی کا

اس لیے در پہ میلا لگا ہے اس لئے بھیڑ در پہ لگی ہے
بے کسوں بے بسوں کا سہارا آستانہ ہے غوث الورٰی کا

جان و دل ان پر قربان کر دوں عشق میں ان کے خود کو مٹا دو
تاکہ محشر میں بولے فرشتے یہ دیوانہ ہے غوث الورٰی کا

مصطفی جان رحمت کے صدقے بادشاہت ملی ان کو ایسی
کھا رہے ہیں جو ہم آج عظمت دانا دانا ہے غوث الورٰی کا

حضرت خواجہ غلام احمد سائیں

میرے حضور مرشد کریم غریب نواز حضرت خواجہ غلام احمد سائیں کوریجہ کریم غریب نواز نے اپنے پیران پیر دستگیر حضرت غوث العالم حضرت خواجہ غوث پاک کوریجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت اپنے کلام سلسلہ شریف فارسی میں نذرانہ عقیدت پیش کیا جو ذیل میں درج کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہوں :

اے تاج محمد را مظہر محبوب پسر از بہرِ پدر

یا غوث العالم لُطف نظر بر من مسکین حزیں مددے

کلامِ پاک: حضور حضرت خواجہ غلام احمد سائیں کوریجہ رحمتہ اللہ علیہ

اس میں مزید خوبصورت اشعار کو اکھٹا کیے جارہے ہیں اس میں شامل کرنے کے لیے

5 1 vote
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x