عمر فاروق پر اشعار کا بھنڈارا جو دل میں آگ لگادے

منقبت خلیفۂ ثانی حضرت عمر فاروق رض کے متعلق یہ عمر فاروق اعظم پر اشعار کا حسین مجموعہ ہے امید کرتا ہوں اسے ضرور قبول فرمائیں گے بہت ہی اشعار ہیں نیچے تک پڑھیں دھیان رہے یہ اشعار بر شان عمر فاروق ہیں اگر 10 بہترین منقبت عمر فاروق لکھا جا چکا ہے

عمر فاروق پر اشعار

یہ بہترین اشعار عمر فاروق اعظم پر پیش خدمت ہیں ملاحظہ فرمائیں

عمر فاروق کا رتبہ صحابہ میں نرالا ہے

عمر کے عدل کا غیروں میں بھی ملتا حوالہ ہے

عمر کی جرأتِ پیہم کے آگے خم ہمالہ ہے

عمر کے نام کا اظہر جہاں میں بول بالا ہے

جو جاری نیل کرجائے اسے فاروق کہتے ہیں

“جو در کعبے کا کھلوائے اسے فاروق کہتے ہیں”

نرالی شان و شوکت ہے عمر فاروق اعظم کی

ہمارے دل میں عزت ہے عمر فاروق اعظم کی

ندیم عاصم بجنوری

منافق جائے تو جائے  قمر کیسے مدینے میں

عمر کا بغض اس کے پاؤں کی زنجیر بنتی ہے

قمر منگلوری

زمانے کوضرورت ہے عمر فاروق اعظم کی

بہت جا مع خلافت ہے عمر فاروق اعظم کی

گوھر ھلال سیوھاروی

گوہر جہاں کا نظم حکومت بگڑ گیا

سچ پوچھیے تو آج ضرورت عمر کی ہے

ڈاکٹر تنویر گوہر مظفرنگری

محفل میں ہر اک سمت اجالا ہے عمر کا

جو بھی ہے یہاں چاہنے والا ہے عمر کا

انیس امروہوی

کوئی شیطان پھر نہ ٹک پایا

جب کہا میں نے حضرتِ فاروق

مہربان امروہوی

کس درجہ بلندی پہ ستارہ ہے عمر کا

اسلام کی رفعت قد بالا ہے عمر کا

نازش مصطفیٰ امروہوی

نرالی شان و شوکت ہے عمر فاروق اعظم کی

ہمارے دل میں عزت ہے عمر فاروق اعظم کی

ندیم عاصم بجنوری

منافق جائے تو جائے  قمر کیسے مدینے میں

عمر کا بغض اس کے پاؤں کی زنجیر بنتی ہے

قمر منگلوری

زمانے کوضرورت ہے عمر فاروق اعظم کی

بہت جا مع خلافت ہے عمر فاروق اعظم کی

گوھر ھلال سیوھاروی

گوہر جہاں کا نظم حکومت بگڑ گیا

سچ پوچھیے تو آج ضرورت عمر کی ہے

ڈاکٹر تنویر گوہر مظفرنگری

محفل میں ہر اک سمت اجالا ہے عمر کا

جو بھی ہے یہاں چاہنے والا ہے عمر کا

انیس امروہوی

کوئی شیطان پھر نہ ٹک پایا

جب کہا میں نے حضرتِ فاروق

مہربان امروہوی

کس درجہ بلندی پہ ستارہ ہے عمر کا

اسلام کی رفعت قد بالا ہے عمر کا

نازش مصطفیٰ امروہوی

عمر فاروق پر دیگر اشعار

وہ آدی دنیا کہ حکمراں تھا
وہ حکمراں بھی مگر کہاں تھا

بپھرتی موجوں پےحق پرستی
 کی سادہ کشتی کا بادباں تھا

بھڑا مبارک ہے نام اس کا
ستاروں جیسا مکام اس کا

 وہ ایک شاھیں صفت مجاہد
 جو سوۓ منزل رواں دواں تھا

ابھرتے سورج سے تاج مانگا
سمندروں سے خراج مانگا

کسے خبر ہے کہ اس کا سکہ
جہاں میں جاری کہاں کہاں تھا

حسن سے پوچھو علی سے پوچھو
تم اس کہ بارے نبی سے پوچھو

اندھیری شب میں چراغ بن کر
جو ساری دنیا میں ضوفشاں تھا

آقا عمر رہبر عمر مرشد عمر مولا عمر
برتر عمر بالا عمر اعلیٰ عمر اولا عمر

ذات نبی پاک پر سو جان سے شیدا عمر
ایمان میں ایقان میں احسان میں یکتا عمر

باد بہاری کی طرح گزرا عراق و روم سے
ابر کرم بن کر اٹھا ایران پے برسا عمر

مابعد ختم المرسلین کوئی نبی آنا نہیں
یہ سلسلہ چلتا اگر اک نبی ہوتا عمر

دیگر اشعار برشان حضرت عمر

خدا کے دین کی نصرت عمر (رض) کے ساتھ آئی
عمر جو آئے تو سطوت عمر کے ساتھ آئی

وہ تازہ خوں کی طرح آئے جسمِ ملّت میں
تنِ نحیف میں قوت عمر کے ساتھ آئی

جب اہلِ حق ہیں تو کیوں چھپ کے ہم نماز پڑھیں
فروغِ دیں میں سہولت عمر کے ساتھ آئی

سکینت آئی تو مسکینیت ہوئی رخصت
پسے ہوؤں میں جلالت عمر کے ساتھ آئی

تمہیں جو ناز ہے آزادئیِ سوال پہ آج
خبر بھی ہے یہ اجازت عمر کے ساتھ آئی !!

وہ جس کو دیکھ کے شیطان بھاگ جاتا ہے
نگاہ و دل میں وہ حرمت عمر کے ساتھ آئی

خدا نے یوں بھی دیا ان کے مشوروں کو مقام
کبھی تو یوں کہ شریعت عمر کے ساتھ آئی

وہ جس کا عدل عمر لاز (umar laws) بن کے جاری ہے
وہ باوقار عدالت عمر کے ساتھ آئی

خدا کے دین کی نصرت عمر (رض) کے ساتھ آئی
عمر جو آئے تو سطوت عمر کے ساتھ آئی

وہ تازہ خوں کی طرح آئے جسمِ ملّت میں
تنِ نحیف میں قوت عمر کے ساتھ آئی

جب اہلِ حق ہیں تو کیوں چھپ کے ہم نماز پڑھیں
فروغِ دیں میں سہولت عمر کے ساتھ آئی

سکینت آئی تو مسکینیت ہوئی رخصت
پسے ہوؤں میں جلالت عمر کے ساتھ آئی

تمہیں جو ناز ہے آزادئیِ سوال پہ آج
خبر بھی ہے یہ اجازت عمر کے ساتھ آئی !!

وہ جس کو دیکھ کے شیطان بھاگ جاتا ہے
نگاہ و دل میں وہ حرمت عمر کے ساتھ آئی

خدا نے یوں بھی دیا ان کے مشوروں کو مقام
کبھی تو یوں کہ شریعت عمر کے ساتھ آئی

وہ جس کا عدل عمر لاز (umar laws) بن کے جاری ہے
وہ باوقار عدالت عمر کے ساتھ آئی

اشعار در شان عمر

عدوئےدیں کو فقط تیغِ بے نیامِ عمر

ظہورِ شانِ جلالِ رسول امامِ عمر

وہ آرزوئے صحابہ، وہ ہیں مرادِ نبی

وہ جن کو یاد کرے ہے جہاں، بنامِ عمر

وہ ایک کُرتہ میں گزران کرنے والا شاہ

پھراس پہ شاہی کا وہ حسنِ انتظامِ عمر

ملا خطابِ محدث ، حضورِ رحمت سے

یونہی نہیں ہے کلامِ خدا، کلامِ عمر

“ہمارے بعد نبی ہوتا تو عمر ہوتا”

کچھ اس طرح بھی نمایاں ہوا مقامِ عمر

بیاں ہو کس سےبھلا ان کا وہ شکوہِ ورود

قیامِ دینِ مبیں ہو گیا قیامِ عمر۔۔۔

تھا کفر لرزہ بر اندام تب بھی وحشت سے

ہے آج بھی وہی اجلال و احتشامِ عمر

تمام ہو تی جو پشتِ فرس پہ صبح ان کی

حضورِ حق میں گزرتی ہر ایک شامِ عمر

یہی ہے عظمتِ فاروقیت کی ادنی دلیل

کہ فارقِ حق و باطل ہے آج نامِ عمر

وہ ان کا جذبۂ انفاق فی سبیل للہ

تھا بارگہ میں پڑا نصف مالِ تامِ عمر

یوں مستنیر ہیں نورِ رسولِ خاتم سے

کہ تا حشر ہے بلند آفتابِ بامِ عمر

وہ آج روضۂ انور میں ہیں جو خوابیدہ

یہ ہے رفاقتِ ازلی، یہ ہے دوامِ عمر

ہو ان کا قرب عطا روزِ آخرت، یا رب!

یہی ہے خواہشِ عاطر بہ ہر غلامِ عمر

💟(داغِ دل💟

یہ تھے کچھ عمر فاروق پر اشعار

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
1 Comment
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
trackback
1 year ago

[…] منقبت حضرت عمر فاروق ایک سے بڑھ کر ایک ہیںاس سے قبل حضرت عمر پر 50 بہترین اشعار تو پڑھ چکے ہوں گے اب نیچے حضرت عمر پر منقبت بھی […]

1
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x