عتیق احمد اور اشرف کا قتل پولس کی موجودگی میں

عتیق احمد اور اشرف کا قتل پولیس کی موجودگی میں سب سے بڑا سوال ہندو ہو یا مسلمان، وہ عتیق و اشرف ہوں یا کوئی اور اگر پولس سے گھرے ہوئے اس پائے کے قیدیوں کو، جن میں سے ایک ایم پی اور دوسرا ایم ال اے ہو، مجرمین اتنی آسانی سے گولیوں سے بھون کر قتل کردیں اور گولی چلاتے ہوئے قاتلوں کو مسلح پولس والے گولی چلانے سے روک نہ سکیں تو پولس اور حکومت پر کس کا بھروسہ رہ جائے گا؟

اہم کیا ہے

اہم یہ نہیں ہے کہ نہایت بزدلانہ طریقے سے ہتھکڑیوں میں قید دو انسانوں (عتیق و اشرف) کا قتل کرنے والے وحشیوں کو پولس نے فورا گرفتار کرلیا، جب کہ پورا ملک جانتا ہے کہ کس طرح مجرموں نے اپنا کام تمام کرنے کے بعد ایک منصوبے کے تحت جے شری رام کا نعرے لگاتے ہوئے خود ہی فخریہ انداز میں موقع واردات پر ہی اپنے آپ کو پولس کے حوالے کردیا۔ اصل سوال یہ ہے کہ اس بیچ پولس نے کوئی خاطر خواہ مزاحمت کیوں نہیں کی اور وہ کس کے حکم پر خاموش رہی ؟ اور آخر تین قاتلوں میں سے کسی ایک پر بھی پولس کی طرف سے کوئی گولی کیوں نہیں چلی؟ یہ عتیق احمد اور اشرف کا قتل پولس کی موجودگی میں ہونا کیا بتاتا ہے

ہم اپنے ملک کے ۱۳۰ کروڑوں انسانوں کی قسمت ایسے لوگوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے جو حکومت کو لاقانونت اور نظام کو انارکی میں بدلنے کو ہی اپنا کمال سمجھتے ہوں اور جنھیں یہ تین باتیں یاد نہ ہوں جو یونانی شاعر اگاتھن (Agathon) کے مطابق ہر حکمراں کو یاد رکھنا ضروری ہے: ایک یہ کہ اسے حیوانوں کا نہیں بلکہ انسانوں کا حکمراں بنایا گیا ہے،دوسرے یہ کہ اسے قانون کی حکمرانی کے لیے اقتدار سونپا گیا ہے، اور تیسرے یہ کہ اسے یہ حکومت ہمیشہ کے لیے نہیں ملی ہے۔ کیا اتر پردیش کی پولس اور حکومت کے مناصب پر بیٹھے لوگ ان اصولوں سے بالاتر ہیں؟ یا پھر ہم یہ مان لیں کہ یہ وقت اس ملک کا سب سے برا وقت ہے؟

یہ کوئی چھوٹے اور معمولی سوالات نہیں ہیں بلکہ یہ ان سوالات میں سے ہیں جن کے جواب پر اس ملک کے مستقبل کا انحصار ہے۔ یہ عتیق احمد اور اشرف کا قتل پولس کی موجودگی میں بڑا سوال قائم کرتا ہے جو کہ محل غور ہے

ایاز احمد اصلاحی

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x