عاشورہ کے روزے کی فضلیت واہمیت

اس مضمون میں عاشورہ کے روزے کی فضلیت پر مکمل تفصیلی معلومات فراہم کرنے کی کوشش کریں گے کیوں کہ اس ماہ محرم میں نویں محرم کے روزے کی فضیلت معلوم ہو

عاشورہ کے روزے کی فضلیت

عَنْ أَبِي قَتَادَةَ رضي الله تعالى ، أَنَّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : صِيَامُ يَوْمِ عَاشُورَاءَ إِنِّي أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ”.

(سنن الترمذی (۷۵۲)-

( ١٠ محرم الحرام کے روزے کی فضیلت )

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ” میں اللہ تعالیٰ سے اُمید رکھتا ہوں کہ عاشورہ کے دن کا روزہ ایک سال پہلے کے گناہ مٹادے گا“ ۔

( محرم کی دسویں تاریخ کو یوم “عاشوراء” کہتے ہیں)

اس روزے کے اور بھی فضائل ہیں ، اس روزے کے بارے میں آپ ﷺ نے فرمایا:

کہ تم عاشورہ کا روزہ رکھو اور یہود کی مخالفت کرو اس طرح کہ اس کے ساتھ ایک دن پہلے

( نویں محرم ) یا ایک دن بعد (۱١ محرم ) کا روزہ بھی رکھو )

( ترمذی شریف ۷۵۲)

یوم عاشورہ کا روزہ

“صِيَامُ يَوْمِ عَاشُورَاءَ، أَحْتَسِبُ عَلَى اللهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ”۔

“یوم عاشورہ کا روزہ ، میں اللہ سے امید رکھتا ہوں کہ پچھلے سال کے گناہوں کا کفارہ بن جائے گا”۔

( صحیح مسلم : 1162 )

♦️ *عاشوراء کے ساتھ 9 محرم کا روزہ رکھنا

ابن عباس (رضى الله عنه) فرماتے ہیں:

*”جس وقت رسول الله (ﷺ) نے عاشورہ کے دن روزہ رکھا اور اس کے روزے کا حکم فرمایا تو انہوں (صحابہ) نے عرض کیا: اے الله کے رسول (ﷺ)! اس دن تو یہودی اور نصاریٰ تعظیم کرتے ہیں تو رسول الله (ﷺ) نے فرمایا کہ جب آئندہ سال آئے گا تو ہم نویں تاریخ کا بھی روزہ رکھیں گے لیکن ابھی آئندہ سال نہیں آیا تھا کہ رسول الله (ﷺ) وفات پاگئے۔“*

📚 [صحیح مسلم 1134 (2666)]

عاشورہ کے روزے کا ثبوت

عاشورہ کا روزہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و عمل سے ثابت ہے، اس کی فضیلت بھی احادیثِ مبارکہ میں وارد ہے، رمضان کے علاوہ باقی گیارہ مہینوں کے روزوں میں محرم کی دسویں تاریخ کے روزے کا ثواب سب سے زیادہ ہے، اور اس ایک روزے کی وجہ سے گزرے ہوئے ایک سال کے گناہِ صغیرہ معاف ہوجاتے ہیں،البتہ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتلایا گیا کہ یہود بھی عاشورہ کے روزے کا اہتمام کرتے ہیں تو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آئندہ سال عاشورہ کے روزہ کے ساتھ نو محرم کو بھی روزہ رکھنے کی خواہش کا اظہار فرمایا تھا جس کی بنا پر فقہاءِ کرام نے عاشورہ کے ساتھ نو محرم کے روزہ کو مستحب قرار دیا ہے اور مشابہتِ یہود کی بنا پر صرف عاشورہ کا روزہ رکھنے کو مکروہِ تنزیہی قرار دیا ہے، لہٰذا دس محرم کے روزے کے ساتھ نو یا گیارہ محرم کا روزہ بھی رکھنا چاہیے۔

محرم الحرام کا پورا مہینہ ہی قابلِ احترام اور عظمت والا مہینہ ہے

عن عبدالله بن عباس:] من صام يومَ عرفةَ كان له كفَّارةَ سَنتيْن، ومن صام يومًا من المُحرَّمِ فله بكلِّ يومٍثلاثون يومًا‘‘.

🔰9 اور 10 محرم شریف کا روزہ

عَنْ عَبْدَ اللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمَا يَقُوْلُ:حِيْنَ صَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِﷺ يَوْمَ عَاشُوْرَآءَ وَاَمَرَ بِصِيَامِهٖ، قَالُوْا: يَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، اِنَّهٗ يَوْمٌ تُعَظِّمُهُ الْيَهُوْدُ وَالنَّصَارٰى، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِﷺ: فَاِذَا كَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ اِنْ شَآءَ اللّٰہُ، صُمْنَا الْيَوْمَ التَّاسِعَ، قَالَ: فَلَمْ يَاْتِ الْعَامُ الْمُقْبِلُ، حَتّٰى تُوُفِّیَ رَسُوْلُ اللّٰہِﷺ.

(صحیح مسلم: حدیث1134،حکمِ حدیث صحیح)

ترجمہ:

حضرت سیّدنا عبد اللّٰہ بن عباس رضی اللّٰہ عنہما فرماتے ہیں کہ: جس وقت رسول اللّٰہﷺ نے عاشورہ کے دن روزہ رکھا اور اس کے روزے کا حکم فرمایا تو انہوں نے عرض کیا، یارسول اللّٰہﷺ! اس دن کی تعظیم تو یہود و نصاری بھی کرتے ہیں تو رسول اللّٰہﷺ نے فرمایا: جب آئندہ سال آئے گا تو ہم نویں تاریخ کا بھی روزہ رکھیں گےراوی نے کہا کہ ابھی آئندہ سال نہیں آیا تھا کہ رسول اللّٰہﷺ وفات پاگئے۔

تخریج:

(صحيح مسلم: كتاب الصيام، باب ای يوم يصام فی عاشوراء، رقم الحدیث 1134، سنن ابی داؤد: كتاب الصيام، باب ما روی ان عاشوراء اليوم التاسع، رقم الحدیث 2445)

✒️عاشورہ کا روزہ کیوں رکھا جاتا ہے

⛔بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ عاشورہ کے روزے کا تعلق واقعہ کربلا یا شہادت حسین رضی اللہ‎ عنہ سے ہے

👈حلانکہ ایسا بلکل نہیں ہے یہ روزہ تو تشکر اور خوشی کا روزہ ہے

🍃جب رسول اللہ‎ ﷺ مدینہ آئے تو آپ نے یہودیوں کو عاشورہ کے دن روزہ رکھتے ہوئے پایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اس دن کی کیا وجہ ہے؟ تو وہ کہنے لگے کہ یہ وہ عظیم دن ہے کہ جس میں اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم کو نجات عطا فرمائی اور فرعون اور اس کی قوم کو غرق فرمایا

🪶چنانچہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے شکرانے کا روزہ رکھا اس لئے ہم بھی روزہ رکھتے ہیں

✨🥀تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہم زیادہ حقدار ہیں اور تم سے زیادہ موسیٰ علیہ السلام کے قریب ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی عاشورہ کے دن روزہ رکھا اور اپنے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو بھی روزہ رکھنے کا حکم فرمایا۔

📖صحیح مسلم :۲۶۵۶

عاشورہ کے روززے کے مراتب

“عاشورہ کے روزے کے چار مراتب ہیں”۔ ( شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں )

1 ) نو، دس، اور گیارہ محرم کا روزہ رکھا جائے، یہ سب سے اعلی مرتبہ ہے۔

2 ) نو ، اور دس محرم کا روزہ رکھا جائے۔

3 ) دس اور گیارہ محرم کا روزہ رکھا جائے۔

4 ) صرف دس محرم کا روزہ رکھا جائے ۔

( اور صرف دس محرم کا روزہ رکھنا بعض علماء کے نزدیک مکروہ ہے )

( لقاء باب المفتوح : 95 )

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x