زندگی کی قیمت
ایک اللہ والے بزرگ نہر کے کنارے بیٹھے ہوئے تھے۔ وہاں سے ایک آدمی کا گزر ہوا تو اس نے ان سے پوچھا : کہ جناب کس کے انتظار میں ہیں ؟ انہوں نے کہا : مجھے نہر کے اس پار جانا ہے۔ مگر چاہتا ہوں کہ نہر کا سارا پانی گزر جائے تو میں پار ہوجاؤں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سننے والے نے زور دار قہقہ لگاتے ہوئے کہا ؛ کہ جناب یہاں بیٹھے بیٹھے آپ کی ساری زندگی تو ختم ہو سکتی ہے مگر نہر کا پانی ختم نہیں ہو سکتا۔ تب اُن بزرگ نے ارشاد فرمایا : کہ بھائی یہی بات تو میں لوگوں کو سمجھابا چاہتا ہوں کہ وہ کہتے ہیں کہ گھر اور کاروبار کی ذمہ داریاں ختم ہو جائیں، مسائل و مشکلات حل ہو جائیں، بیٹی کی شادی ہو جائے، یہ ہو جائے وہ ہو جائے تو ہم اللہ کے احکام پر عمل کرنا شروع کر دیں گے، زکوة و صدقات دینے لگیں گے یا حج کر لیں گے وغیرہ وغیرہ ۔ بھائیو! زندگی ختم ہو جائے گی مگر زندگی کے مسائل ختم نہیں ہوں گے۔ اس لئے کل کے دھوکے سے باہر نکل آئیں، رب کو راضی کریں اور اپنی زندگی کی قیمت کل سے نہیں بلکہ آج اور ابھی سے وصول کریں۔۔! یہ ہے زندگی کی قیمت جس کو لوگ نہیں سمجھتے ہیں اس لیےباس بات ک ا دھیان رکھا چاہئے
【مولاناابرارالحق راجوروی】