مسلمان لڑکیوں کا رکشا بندھن میں شرکت کرنا رکشا بندھن میں شرکت کرنا کیسا ہے مسلم لڑکیوں کے لیے رکشا بندھن منانا کیسا ہے
رکشا بندھن میں شرکت کا حکم
مسلمان کفار کے کسی بھی دن کو نہیں منا سکتا, اس لئے کہ تہوار منانا شریعت کا حصہ ہے، اس لئے شرعی نصوص کی پابندی ضروری ہوگی۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
“سالانہ دن منانا ایسا منہج ، مسلک اور شریعت ہے جس کے بارے میں اللہ تعالی نے فرمایا:
( لكل جعلنا منكم شرعة ومنهاجا )
ترجمہ: ہم نے ہر ایک کے لئے شریعت اور منہج بنا دیا ہے۔ المائدۃ/48
اسی طرح فرمایا:
( لكل أمة جعلنا منسكا هم ناسكوه )
ترجمہ: ہم نے ہر ایک امت کے لئے عبادت کا ایک طریقہ مقرر کیا جس پر وہ چلتے ہیں۔ الحج/ 67
ان کے تہوار میں شرکت کرنا گویا کفر پر انکی موافقت کرنا ہے، تہواروں کی وجہ سے ہی مختلف شریعتوں میں امتیاز ہوتا ہے، اور اسی سے کسی شریعت کےشعائرکا اظہار ہوتا ہے، اس لئے تہواروں میں موافقت کفریہ شریعت اور واضح ترین کفریہ شعیرہ پر موافقت تصور ہوگی، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ تہواروں میں موافقت آخر کارخالص کفر تک پہنچا سکتی ہے۔
ابتدائی طور پر تہوار منانے کی کم از کم حیثیت ایک گناہ ہے، اور انہی خصوصی تہواروں کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا: (ہر قوم کیلئے ایک تہوار ہے، اور ہمارا تہوار ہماری عید ہے)۔
لہذا مسلمان لڑکی ہو یا لڑکے سب کو کفار کے تہواروں سے بچنا ہے ۔
واللہ اعلم