روزہ کی حالت میں غیر ضروری بالوں کی صفائی کر سکتے ہیں؟ روزہ کی حالت میں بالوں کی صفائی کرنے کا کیا حکم یے مکمل شریعت کی روشنی مٰیں ملاحظہ فرمائیں
……………………………….
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے متعلق کہ
روزہ کی حالت میں غیر ضروری بالوں کی صفائی کر سکتے ہیں؟
سائلہ شاہین ملکوال شہر لاہور گروپ فقہی مسائل برائے خواتین شرعی سوال و جواب لاہور پاکستان
روزہ کی حالت میں بالوں کی صفائی کا حکم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الأمين
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
روزے کی حالت میں مردوں کو بال تراشنا بالکل جائز ہے اس میں کوئی شرعی ممانعت نہیں ہے۔یعنی روزہ کی حالت میں غیر ضروری زیر ناف، بغل اور مونچھوں وغیرہ کے بال کاٹنا جائز ہے، اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے،اس سے روزہ فاسد یا مکروہ نہیں ہوتا۔
اسی طرح خواتین بھی بغل یا موئے زیر ناف صاف کر سکتی ہیں
چونکہ روزہ عرف شرع میں مسلمان کا بہ نیّت عبادت صبح صادق سے غروب آفتاب تک اپنے کو قصداً کھانے پینے جماع سے باز رکھنا، عورت کا حیض و نفاس سے خالی ہونا شرط ہے۔(بہار ح ٥ ص ٥٩٧٢ مكتبة المدينة) روزہ کی حالت میں بالوں کی صفائی کے متعلق تمام جانکاری معلوم ہوگئی
والله و رسوله أعلم بالصواب