🎊رمضان المبارک کے استقبال کے لیے 30 اہم ہدایات🎊
💌علماء کرام نے رمضان سے پہلے 30 اہم ہدایات کے استقبال اور تیاری کے لیے بہت سی اہم ہدایات اور تجاویز بیان فرمائی ہیں جن کا خلاصہ 30 اہم ہدایات کی شکل میں ہے- سمجھنے عمل کرنے میں آسانی کی غرض سے ان 30 میں سے روزانہ 6 ہدایات قسط وار آپ کی خدمت میں پیش کی جاری ہیں۔
- 🌹1۔ فرائض و واجبات کی ادائیگی اور توبہ و استغفار :
- 💛2- رمضان المبارک کے مسائل سیکھیں اور سکھائیں
- 🌹3- اپنے نفس کو تقویٰ کا پابند بنائیں
- 💛4- صلہ رحمی میں جلدی کریں
- 🌹5- دل صاف کریں
- 💛6- گزشتہ روزوں کی قضا
- 🌹7- دعاؤں کا معمول :
- 💛8- صدقہ کرنے کی عادت
- 🌹9- کثرت تلاوت کا معمول
- 💛10- شب بیداری کی عادت
- 🌹11- انٹرنیٹ و سوشل میڈیا سے احتراز
- 💛12- ٹی وی سے احتراز
- 💛14- رمضان کے لئے کاموں کا بوجھ ہلکا رکھیں
- 🌹15- نظام الاوقات ترتیب دیں:
- 💛16- نوکر، خادم اور ملازم پر کاموں کا بوجھ ہلکا کریں:
- 🌹17- عمرہ کی ترتیب بنائیں
- 💛18- آدمی زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزاریں
- رمضان سے پہلے خریداری کرلیں
- 💛14- رمضان کے لئے کاموں کا بوجھ ہلکا رکھیں
- 🌹15- نظام الاوقات ترتیب دیں
- 💛16- نوکر، خادم اور ملازم پر کاموں کا بوجھ ہلکا کریں
- 🌹17- عمرہ کی ترتیب بنائیں
- 💛18- آدمی زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزاری
- 🌹19- نیند کم کرنے کی عادت ڈالیں:
- 💛20- چالیس دن
- 🌹21- سگریٹ، پان، گٹکا اور نسوار سے جان چھڑائیں
- 💛22- ملاقاتوں کا سلسلہ محدود کریں
- 🌹23- چھوٹی چھوٹی سورتیں زبانی یاد کریں
- 💛24- کم کھانے کی عادت ڈالیں
- 🌹25- مالی حقوق سے متعلق مسائل سکھیں
- 💛26- رات کو جلدی سونے کی عادت ڈالیں:
- 🌹27- بچوں کو روزے کی عادت ڈالیں
- 💛28- اس رمضان کو گذشتہ رمضانوں سے ممتاز کریں
- 🌹29- ماہ شعبان کی تاریخیں یاد رکھیں
- 💛30- دعاؤں کا اہتمام کریں
🌹1۔ فرائض و واجبات کی ادائیگی اور توبہ و استغفار :
آمد رمضان سے قبل فرائض و واجبات کی ادائیگی کا اہتمام کریں، اگر آپ کے ذمے قضاء نمازیں یا روزے ہوں تو ادائیگی کی ترتیب بنائیں۔ سابقہ زندگی کی تمام لغزشوں پر سچی توبہ کریں، دل کو گناہوں اور برے خیالات سے پاک کریں۔ آنکھ، کان، زبان، ہاتھ، پاؤں اور دل و دماغ، غرض جسم کے کسی بھی حصے سے صادر ہونے والے گناہوں پر پکی توبہ کریں تاکہ آپ گناہوں سے پاک ہو کر رمضان المبارک کا استقبال کریں۔
💛2- رمضان المبارک کے مسائل سیکھیں اور سکھائیں
: نماز، روزہ، تراویح، صدقة الفطر، زکوۃ، اعتکاف اور دیگر احکامات ابھی سے سیکھیں اور سکھائیں۔
🌹3- اپنے نفس کو تقویٰ کا پابند بنائیں
: اللہ پاک سے ڈرنے اور گناہوں سے خود بھی بچنے اور دوسروں کو بھی بچانے کو تقویٰ کہتے ہیں، اپنے نفس کو ابھی سے تقویٰ کا پابند بنائیں، کیونکے رمضان تقویٰ کی عملی تربیت گاہ ہے اور اللہ تعالی نے رمضان میں روزوں کی فرضیت کا اہم مقصد “تقویٰ اور پرہیزگاری کا حصول” بتایا ہے- [سورہ البقرہ]
💛4- صلہ رحمی میں جلدی کریں
: قطع رحمی یعنی رشتے توڑنا بہت بڑا گناہ ہے، قطع رحمی کی وجہ سے دعائیں قبول نہیں ہوتیں، لہذا رمضان آنے سے قبل اس سنگین گناہ سے توبہ کریں اور رشتہ داروں سے معافی مانگیں اور صلہ رحمی کریں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : “اصل صلہ رحمی کرنے والا وہ ہے کہ جب اس کے ساتھ قطع رحمی (یعنی رشتے توڑنے) کا معاملہ کیا جائے تب بھی وہ صلہ رحمی کرے (یعنی رشتے جوڑے۔) [صحیح بخاری]
🌹5- دل صاف کریں
: ہمارا دل نفرت، جذبہ انتقام، حسد اور غیبت کی آگ میں جلتا رہتا ہے، دل میں نفرت اور کینہ رکھنے والے کی اللہ پاک مغفرت نہیں کرتے، لہذا رمضان آنے سے قبل اپنے دل کو ان فضول مصروفیات سے فارغ کرکے خالص عبادات کی طرف اسے متوجہ کریں۔ سب سے دل سے معافی مانگیں اور سب کو دل سے معاف کردیں۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا : دل کے صاف ہونے سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا : “وہ متقی اور صاف ستھرا دل جس میں نہ گناہ ہو نہ بغاوت، نہ ہی کینہ ہو اور نہ کسی کے بارے میں حسد-” [سنن ابن ماجہ]
💛6- گزشتہ روزوں کی قضا
: گزشتہ سالوں کے روزے اگر کسی شرعی عذر سے رہ گئے ہوں تو رمضان آنے سے پہلے ان کی قضا کرلیں تاکہ رمضان شروع ہونے سے قبل گزشتہ رمضان کے روزوں کا حساب بے باق ہوجائے۔
🌹7- دعاؤں کا معمول :
رمضان المبارک دعاؤں کی قبولیت کا مہینہ ہے، لہذا ابھی سے اپنے آپ کو لمبی دعاؤں کا عادی بنائیں۔ نیز یہ بھی ضروری ہے کے رمضان سے قبل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول دعاؤں کے الفاظ زبانی یاد کیے جائیں۔ مسنون الفاظ پر مشتمل دعاؤں میں تاثیر بھی زیادہ ہوتی ہے اور قبولیت کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے-
💛8- صدقہ کرنے کی عادت
: ویسے تو روزانہ ہی صدقہ کرتے رہنا چاہیے لیکن رمضان کے لیے شعبان کے مہینے سے ہی روزانہ کچھ نہ کچھ صدقہ کرنے کی کی عادت ڈالیں تاکہ رمضان میں سخاوت کرنا آسان ہو جائے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے ارشاد کا مفہوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں میں زیادہ سخی تھے اور رمضان میں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت تیز چلتی خوشگوار ہوا سے بھی زیادہ ہو جاتی۔ [صحیح بخاری]
🌹9- کثرت تلاوت کا معمول
: رمضان المبارک نزول قرآن کا مہینہ ہے، خوش نصیب لوگ اس ماہ میں تلاوت کی کثرت کا معمول بناتے ہیں۔ لہذا ابھی سے تلاوت قرآن کو زیادہ وقت دینا شروع کردیں۔ قرآن پاک صحیح مخارج کے ساتھ آرام آرام سے غنہ مد وغیرہ کو اچھی طرح ادا کر کے پڑھیں، تاکہ رمضان کی آمد تک آپ کثرت سے اور اچھی طرح تلاوت کرنے کے عادی بن جائیں۔ نیز اگر آپ حافظ قرآن ہیں تو ابھی سے قرآن پاک دہرانا شروع کردیں-
💛10- شب بیداری کی عادت
: رمضان المبارک میں راتوں کی عبادت (تراویح تہجد وغیرہ) کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔ ان عبادات کو اچھے انداز میں بلا تھکاوٹ سر انجام دینے کے لیے ضروری ہے کہ ابھی سے شب بیداری اور نفلی عبادات کا اہتمام کریں اور اپنے بدن کو عبادات کی کثرت کا عاری بنائیں تاکہ رمضان کی راتوں میں مشکل پیش نہ آئے-
🌹11- انٹرنیٹ و سوشل میڈیا سے احتراز
: رمضان میں اوقات کی قدر دانی بڑی اہم ہے۔ آج کل انٹرنیٹ و سوشل میڈیا وقت کے ضیاع کا بڑا سبب بن رہے ہیں۔ لہذا رمضان سے قبل ان کے استعمال کو ختم یا محدود کرنے کی کوشش کریں-
💛12- ٹی وی سے احتراز
: ٹی وی خرافات کا مجموعہ ہے، لہذا رمضان کی آمد سے قبل اس سے جان چھڑانے کی کوشش کریں۔ ٹی وی پر “رمضان نشریات” کے نام پر اکثر پروگرام غیر شرعی اور مخلوط ہیں۔
ایک آدھ دینی پروگرام درست بھی ہو تو اسے بنیاد بنا کر ٹی وی کے سامنے وقت ضائع کرنا ہوش مندی نہیں کیونکہ دینی پروگرامز میں اور ان کے دوران اشتہارات میں موسیقی اور نامحرم مرد اور نامحرم عورتیں رمضان کی روحانیت ختم کرکے گناہ بڑھانے کے لیے کافی ہیں-
اور ٹی وی میں تصویریں آتی ہیں اور حدیث میں ہے کے جس گھر میں کتا یا تصویر ہو اس گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے اور پھر اس گھر میں لڑائی جگھڑے بے برکتی رہتی ہے۔
3- رمضان سے پہلے خریداری کرلیں:* رمضان المبارک عبادات کا مہینہ ہے، شاپنگ و خریداری کا نہیں، نیز رمضان میں رش اور مہنگائی کی وجہ سے وقت اور پیسے ضائع ہوتے ہیں۔ لہذا رمضان کی آمد سے قبل شعبان میں ہی عید کی شاپنگ مکمل کرلیں اور اہل خانہ کو بھی یہ بات سمجھائیں۔
💛14- رمضان کے لئے کاموں کا بوجھ ہلکا رکھیں
: گھر میں کوئی تعمیراتی یا رنگ و روغن کا کام کروانا ہو یا مشین وغیرہ کی مرمت ہو یا گاڑی سواری کا کوئی لمبا اور پیچیدہ کام ہو، اسی طرح دفتر و کارخانوں کے محنت طلب پروجیکٹ ہوں تو انہیں رمضان المبارک سے پہلے پہلے نمٹانے کی کوشش کریں۔
🌹15- نظام الاوقات ترتیب دیں:
رمضان سے قبل اپنا نظام الاوقات مرتب کریں، جس میں صبح اٹھ کر تہجد، ذکر و ازکار، دعائیں، سحری، نمازیں، نفلیں اور تلاوت سے لے کر افطاری، تراویح و دیگر معمولات تک کے لیے مناسب وقت متعین ہو اور نیند، آرام اور گھر اور دفتر وغیرہ کے کاموں کی بھی رعایت رکھی جائے۔
💛16- نوکر، خادم اور ملازم پر کاموں کا بوجھ ہلکا کریں:
رمضان کی آمد سے قبل نوکر و ملازمین سے محنت طلب اور مشکل کام کروالیں تاکہ روزے کی حالت میں ملازمین پر کام کا بوجھ ہلکا رہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص رمضان کے مہینے میں اپنے غلام کے بوجھ کو ہلکا کردے تو اللہ تعالی اس کی مغفرت فرماتے ہیں اور اسے آگ سے آزادی عطا فرماتے ہیں- [مشکوۃ]
🌹17- عمرہ کی ترتیب بنائیں
: رمضان میں عمرے کا ثواب حج کے برابر ہے۔ صاحب ثروت لوگ ابھی سے عمرے کی ترتیب بنائیں۔ اسی طرح مسجد حرام اور مسجد نبوی میں اعتکاف اور نمازوں کا ثواب دیگر مساجد سے بہت زیادہ ہے۔یہ ثواب حاصل کرنے کی ابھی سے کوشش اور دعائیں کریں۔
💛18- آدمی زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزاریں
: عموماً ہمارا دل مسجد میں نہیں لگتا۔ لہذا ابھی سے نمازوں کے بعد کچھ دیر مسجد میں نفلی اعتکاف کی نیت سے ٹھہریں اور مسجد میں دل لگانے کی مشق کریں تاکہ رمضان کے آخری عشرے کے مسنون اعتکاف میں بیٹھنا آسان ہو جائے۔
رمضان سے پہلے خریداری کرلیں
رمضان المبارک عبادات کا مہینہ ہے، شاپنگ و خریداری کا نہیں، نیز رمضان میں رش اور مہنگائی کی وجہ سے وقت اور پیسے ضائع ہوتے ہیں۔ لہذا رمضان کی آمد سے قبل شعبان میں ہی عید کی شاپنگ مکمل کرلیں اور اہل خانہ کو بھی یہ بات سمجھائیں۔
💛14- رمضان کے لئے کاموں کا بوجھ ہلکا رکھیں
: گھر میں کوئی تعمیراتی یا رنگ و روغن کا کام کروانا ہو یا مشین وغیرہ کی مرمت ہو یا گاڑی سواری کا کوئی لمبا اور پیچیدہ کام ہو، اسی طرح دفتر و کارخانوں کے محنت طلب پروجیکٹ ہوں تو انہیں رمضان المبارک سے پہلے پہلے نمٹانے کی کوشش کریں۔
🌹15- نظام الاوقات ترتیب دیں
: رمضان سے قبل اپنا نظام الاوقات مرتب کریں، جس میں صبح اٹھ کر تہجد، ذکر و ازکار، دعائیں، سحری، نمازیں، نفلیں اور تلاوت سے لے کر افطاری، تراویح و دیگر معمولات تک کے لیے مناسب وقت متعین ہو اور نیند، آرام اور گھر اور دفتر وغیرہ کے کاموں کی بھی رعایت رکھی جائے۔
💛16- نوکر، خادم اور ملازم پر کاموں کا بوجھ ہلکا کریں
: رمضان کی آمد سے قبل نوکر و ملازمین سے محنت طلب اور مشکل کام کروالیں تاکہ روزے کی حالت میں ملازمین پر کام کا بوجھ ہلکا رہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص رمضان کے مہینے میں اپنے غلام کے بوجھ کو ہلکا کردے تو اللہ تعالی اس کی مغفرت فرماتے ہیں اور اسے آگ سے آزادی عطا فرماتے ہیں- [مشکوۃ]
🌹17- عمرہ کی ترتیب بنائیں
: رمضان میں عمرے کا ثواب حج کے برابر ہے۔ صاحب ثروت لوگ ابھی سے عمرے کی ترتیب بنائیں۔ اسی طرح مسجد حرام اور مسجد نبوی میں اعتکاف اور نمازوں کا ثواب دیگر مساجد سے بہت زیادہ ہے۔یہ ثواب حاصل کرنے کی ابھی سے کوشش اور دعائیں کریں۔
💛18- آدمی زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزاری
ں : عموماً ہمارا دل مسجد میں نہیں لگتا۔ لہذا ابھی سے نمازوں کے بعد کچھ دیر مسجد میں نفلی اعتکاف کی نیت سے ٹھہریں اور مسجد میں دل لگانے کی مشق کریں تاکہ رمضان کے آخری عشرے کے مسنون اعتکاف میں بیٹھنا آسان ہو جائے۔
🌹19- نیند کم کرنے کی عادت ڈالیں:
اگر آپ 7 گھنٹے سونے کے عادی ہیں تو 5 گھنٹے سونے کی عادت ڈالیں تاکہ رمضان میں مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے؛ البتہ تھکاوٹ سے بچنے کے لیے دن میں تھوڑی دیر قیلولہ کرلینا مسنون بھی ہے اور تہجد پڑھنے میں معین و مدگار بھی ہے۔
💛20- چالیس دن
تکبیر اولٰی (یعنی مسجد میں جماعت) کے ساتھ نمازیں پڑھیں : اس کی بڑی فضیلت وارد ہوئی ہے، نیز ماہ شعبان کے آخری دس دن اور رمضان کے تیس دنوں میں اس کا اہتمام نسبتاً زیادہ آسان ہے۔ لہذا مرد تکبیر اولی کے ساتھ پنج وقتہ نمازیں باجماعت پڑھنے کی ترتیب بنائیں اور خواتین گھر میں اول وقت ساری نمازیں پڑھیں۔
🌹21- سگریٹ، پان، گٹکا اور نسوار سے جان چھڑائیں
: سگریٹ، پان، نسوار اور دیگر نشہ آور چیزوں کا استعمال ابھی سے محدود کریں اور کوشش کریں کہ ان سے جان چھڑالی جائے تاکہ روزے کی حالت میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے-
رمضان المبارک نشہ آور چیزوں سے جان چھڑانے کا بہترین موقعہ ہے اور اس میں ہمت حوصلہ اور اللہ کی مدد مانگتے ہوئے ان آفات سے بآسانی جان چھڑائی جاسکتی ہے۔
💛22- ملاقاتوں کا سلسلہ محدود کریں
: رمضان میں تقاریب، ملاقاتوں اور دعوتوں کا سلسلہ بالکل محدود کردیں تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں صرف ہوسکے؛ البتہ بیمار کی عیادت اور تیمارداری، اسی طرح میت کی تجہیز و تکفین اور نماز جنازہ میں شرکت کے مواقع جتنے مل سکیں غنیمت جانیں۔
🌹23- چھوٹی چھوٹی سورتیں زبانی یاد کریں
: قرآن پاک کی چھوٹی چھوٹی سورتیں ابھی سے یاد کرنا شروع کریں تاکہ نوافل، تہجد، تراویح میں یہ سورتیں پڑھی جاسکیں۔ عام طور پر صرف دو یا تین سورتیں یاد ہوتی ہیں، ان ہی کو بار بار دہرایا جاتا ہے، جو مثالی طرز عمل نہیں ہے۔ اس لیے رمضان آنے سے پہلے کچھ چھوٹی سورتیں اچھی تجوید اور مخارج کے ساتھ یاد کرلیں۔
💛24- کم کھانے کی عادت ڈالیں
: شعبان میں کھانے کی مقدار خاص تناسب سے کم کریں، غذا میں سبزی، دودھ، پھل اور کھجور کا استعمال زیادہ رکھیں تاکہ صحت و توانائی برقرار رہے اور رمضان تک آپ کم کھانے کے عادی بن جائیں۔ نیز زیادہ کھانے کا بوجھ، بد ہضمی اور سستی عبادات میں رکاوٹ نہ بنے۔
🌹25- مالی حقوق سے متعلق مسائل سکھیں
: عام طور پر رمضان میں مالی حقوق جیسے زکوہ، نذر، صدقتہ الفطر وغیرہ کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ ان سے متعلق تفصیلی احکامات پہلے سے معلوم کرلیے جائیں۔ اسی طرح جو مالی حقوق ذمہ میں ہوں جیسے بیوی کا مہر یا کس کا قرض وغیرہ اور ادا کرنے کی صلاحیت بھی ہو تو رمضان سے پہلے اداء کرلیں۔
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : “مالدار آدمی کا قرض کی ادائیگی میں تاخیر کرنا ظلم ہے۔” [صحیح بخاری]
💛26- رات کو جلدی سونے کی عادت ڈالیں:
دوستوں کی فضول مجالس، گپ شب کی محافل اور رات گئے تک سر انجام دی جانے والی سر گرمیوں سے آہستہ آہستہ کنارہ کشی اختیار کریں تاکہ رمضان میں تراویح کے فوراً بعد بلا تاخیر سو سکیں۔ یاد رکھیں تہجد اور سحری میں ہشاش بشاش اٹھنے کا دارومدار بر وقت سونے پر ہے۔
🌹27- بچوں کو روزے کی عادت ڈالیں
: سات سال یا اس سے بڑے بچوں کو روزے کے حوالے سے خصوصی ترغیب دیں اور ان کی ذہن سازی کریں تاکہ رمضان میں انہیں روزے رکھنے کی عادت پڑ جائے اور بچوں کے روزے آپ کے لیے صدقہ جاریہ ہوں۔
💛28- اس رمضان کو گذشتہ رمضانوں سے ممتاز کریں
: کسی ایسی عبادت کی ترتیب بنائیں جو آپ کے نامہ اعمال میں اس رمضان کو گزشتہ رمضانوں سے ممتاز کردے۔
مثلاً : تیسواں پارہ زبانی یاد کرلیں، یا سورہ رحمن، سورہ یٰس، سورہ ملک، سورہ الم سجدہ وغیرہ سورتیں زبانی اچھی تجوید کے ساتھ یاد کرلیں، یا کسی یتیم کو ڈھونڈ کر اس کی کفالت کا بندوبست کرلیں- کسی جگہ پانی کی اشد ضرورت ہو تو ٹیوب ویل، کنواں یا ٹھنڈے پانی کا پلانٹ لگوا دیں، یا مسجد و مدارس کے ساتھ پر خلوص تعاون کریں یا مستحق طلبہ کے لیے فیسوں اور یونیفارم وغیرہ کا بندوبست کرلیں وغیرہ وغیرہ-
🌹29- ماہ شعبان کی تاریخیں یاد رکھیں
: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کی تاریخیں یاد رکھنے کا بہت زیادہ اہتمام فرماتے۔
ایک موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : رمضان کے لیے شعبان کے چاند (کی تاریخیں) گنتے رہو- [سنن ترمزی]
💛30- دعاؤں کا اہتمام کریں
: رمضان المبارک کی تیاری کے حوالے سے درج بالا ہدایات و تجاویز پر عمل اور دوسروں تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی سے رمضان المبارک کی روحانیت و برکات کے حصول کے لیے خصوصی دعائیں مانگیں، بالخصوص اس دعا کا اہتمام فرمائیں :
🤲[[اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْ رَجَبَ وَشَعْبَانَ وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ۔]]
ترجمہ : اے اللہ! ہمارے لیے رجب اور شعبان کے مہینوں میں برکت عطا فرمائیے اور ہمیں رمضان کے مہینے تک پہنچا دیجیے۔ آمین!