دیوالی کی حقیقت تاریخ شروعات اور بھی بہت ساری سچائی

دیوالی جو دیپاولی اور عید چراغاں کے ناموں سے بھی معروف ہے ایک قدیم ہندو تہوار ہے، اس مضمون سے دیوالی کی حقیقت کو جانیں گے اتنا ذہن میں رکھیں جسے ہر سال موسم بہار میں منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار یا عید چراغان روحانی اعتبار سے اندھیرے پر روشنی کی، نادانی پر عقل کی، بُرائی پر اچھائی کی اور مایوسی پر اُمید کی فتح و کامیابی کی علامت سمجھا جاتا ہے. اس تہوار کی تیاریاں 9 دن پہلے سے شروع ہوجاتی ہوتی ہیں اور دیگر رسومات مزید 5 دن تک جاری رہتے ہیں۔ اصل تہوار اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے۔ اصل تہوار شمسی-قمری ہندو تقویم کے مہینہ کارتیک میں اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے۔ گریگورین تقویم کے مطابق یہ تہوار وسط اکتوبر اور وسط نومبر میں پڑتا ہے۔ اس سے پہلے کہ مضمون پڑھیں ایک اہم گفٹ آپ کے لیے

اہم گفٹ علمائے کبار کی اہم ترین بیانات درسی اور کومیڈی اور موٹیویشنل وغیرہ پر مشتمل ہزروں اسلامک نمبر 1 اوڈیو ایپ یعنی “دلریب کو ضرور ڈاؤنلوڈ کریں نیچے بٹن کو دبا کر

دیوالی میں کیا کرتے ہیں

دیوالی کی رات سے پہلے ہندو اپنے گھروں کی مرمت، تزئین و آرائش اور رنگ و روغن کرتے ہیں، اور دیوالی کی رات کو نئے کپڑے پہنتے ہیں، دیے جلاتے ہیں، کہیں روشن دان، شمع اور کہیں مختلف شکلوں کے چراغ جلائے جاتے ہیں، یہ دیے گھروں کے اندر اور باہر، گلیوں میں بھی رکھے ہوتے ہیں۔ اور دولت و خوشحالی کی دیوی لکشمی کی پوجا کی جاتی ہے، پٹاخے داغے جاتے ہیں،بعد ازاں سارے خاندان والے اجتماعی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں اور خوب مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں۔ دوست احباب کو مدعو کیا جاتا ہے یہ دیوالی کی حقیقت ہے اور تحفے تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں۔ جہاں دیوالی منائی جاتی ہے وہاں دیوالی کو ایک بہتریں تجارتی موسم بھی کہا جاتا ہے۔

دیوالی کی حقیقت اور کہاں منایا جاتا ہے

دیوالی ہندوؤں کا اہم تہوار ہی نہیں بلکہ اہم رسم یا رواج بھی ہے اور بھارت کے علاقوں کی بنیاد پر اس کا دارومدار ہے۔ بھارت کے کئی علاقوں میں، یہ تہوار دھنتیراس سے شروع ہوتا ہے، ناراکا چتُردسی دوسرے دن منائی جاتی ہے، دیوالی تیسرے دن، چوتھے دن دیوالی پاڑوا شوہر بیوی کے رشتوں کے لیے وقف ہے اور پانچواں دن بھاؤبیج بھائی بہن کے رشتوں لیے مخصوص ہے، اس پر یہ تہوار ختم ہوجاتا ہے۔ عام طور پر دھنتیراس، دسہرا کے اٹھارہ دن بعد پڑتا ہے۔

جین مت

جس رات کو ہندو دیوالی مناتے ہیں، اُسی رات کو جین پیروکارمہاویر کے موکش (نجات) پانے کی خوشی میں جشنِ چراغاں دیوالی مناتے ہیں،سکھ پیروکار اس تہوار کو بندی چھوڑ دیوس کے نام سے مناتے ہیں۔

کن ملکوں میں سرکاری چھٹی ہوتی ہے

بھارت میں، دیوالی کے ایام میں سرکاری تعطیل ہوتی ہے،نیزنیپال، ماریشس، سری لنکا، میانمار، گیانا، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، سرینام،ملیشیا، سنگاپور اور فجی میں بھی دیوالی سرکاری تہوار ہے۔

دیوالی ہر سال دسہرہ کے صرف 21 دن بعد کیوں آتی ہے؟

کیا آپ نے کبھی اس بارے میں سوچا ہے دیوالی کی حقیقت کے بارے ؟ اگر آپ مجھ پر یقین نہیں کرتے تو کیلنڈر کو دیکھیں۔ والمیکی رشی نے رامائن میں لکھا ہے کہ بھگوان شری رام کو اپنی پوری فوج کو سری لنکا سے ایودھیا تک پیدل چلنے میں 504 گھنٹے لگے۔ اب اگر ہم 504 گھنٹے کو 24 گھنٹوں سے تقسیم کریں تو جواب 21 ہے یعنی اکیس دن !!! میں بھی حیران ہوا۔ جو کچھ بتایا گیا ہے اس کے بارے میں سوچتے ہوئے ، میں نے گوگل میپ پر تجسس سے تلاش کیا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ سری لنکا سے ایودھیا تک پیدل چلنے کا فاصلہ 3145 کلومیٹر ہے اور وقت 504 گھنٹے ہے۔ کیا یہ حیران کن نہیں ہے؟ اس وقت گوگل میپس کو مکمل طور پر قابل اعتماد سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ہم ہندو تریتایوگ کے بعد سے ہی دسہرہ اور دیوالی مناتے رہے ہیں اور روایت کے مطابق اسے مناتے رہے ہیں۔ اگر آپ کو وقت کی اس ریاضی پر یقین نہیں ہے تو آپ گوگل پر سرچ کر کے دیکھ سکتے ہیں۔ یہ دلچسپ معلومات دوسروں کو بھی دیں۔ والمیکی بابا نے رام رام کی پیدائش سے پہلے ہی رامائن کی تشکیل کی تھی۔ اس کی پیش گوئی اور اس کے بعد کیا ہوگا اس کی تفصیل کتنی درست تھی! آپ کی سناتن ہندو ثقافت کتنی عظیم ہے! ہمیں اس قدر عظیم ہندو ثقافت میں پیدا ہونے پر فخر ہے۔ *جئے شری رام ، جئے شری رام ، جئے شری رام*

دیوالی کے دن کیا ہوا تھا

دیوالی رام چندر جی کے ایودھیا واپس آنے کی خوشی کا تہوار ہے۔۔

کون رام جی۔۔

جن میں بارے میں حضرت محمد علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ

ہے رام کے وجود پہ ہندوستان کو ناز

اہلِ نظر سمجھتے ہیں اِس کو امام ہند

اعجاز اس چراغِ ہدایت کا ہے یہی

روشن تر از سحر ہے زمانے میں شامِ ہند

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارے اطراف جتنے ہندو ہیں، ان میں سے اکثریت رمضان میں کھانے پینے سے احتراز برتتی ہے، وہ عید پر نئے کپڑے پہنتے ہیں اور ہم مسلمانوں کو عید کی مبارک باد بھی دیتے ہیں، کیا ہم ان کو دیوالی کی مبارک باد تک نہیں دے سکتے

حضرت نظیر اکبرآبادی مرحوم کہتےہیں کہ

ہے دسہرہ میں بھی یوں گر فرحت و زینت نظیر

پر دیوالی بھی عجب پاکیزہ تر تہوار ہے

اسلام اور ہندوازم دو علیحدہ علیحدہ عقائد ہیں اور تاقیامت رہیں گے، مبارک باد دینے سے کسی کا ایمان خراب نہیں ہوتا، یہ مذہبی رواداری کی علامت ہے کہ ہم اپنے علاوہ دوسروں کی بھی فکر کریں

دیوالی کے مشہور ہونے کی اہم وجہ

جگمگاتے دیپوں اور روشنیوں کا مشہور تہوار دیوالی یا دیپا والی بھی قدیم تہواروں میں سے ایک ہے۔ اور اس دیوالی کی حقیقت کو مزید سمجھیں

  • يه ايک دھارمک تہوار بھی ہے اور موسمی تھوار بھی ہے۔ اس شبھ دن کو زیادہ مقبولیت اس وجہ سے ملی کہ اسی ایک ہی دن :
  • *ماتا لکشمی کا پرگھٹ ہونا،
  • *اسی دن شری رامچندر کا 14 برس بنواس کاٹ کر واپس ايودهيا لوٹنا۔۔
  • *اسی دن راجا وکرم جیت کو راج تلک ملنا۔اور وکرم سنبت کی شروعات کرنا۔
  • *راجا بلی کو پاتال لوک بھیجنا۔
  • *اور اسی رات اماوس کی اندھیری رات کا سماپت ہونا اور گرمی کی موسم کا اینڈ اور سردی کے اسٹارٹ ہونا۔۔۔

وستار۔۔۔

موسمی تیہوار کی وجہ

سناتنی ہندوں کا یہ تہوار بھی مہمان تہوار ہے جسے سب ہندو یکساں طور پر مناتے ہیں ۔ یہ دهارمک اور موسمی تہوار بھی کہلا تا ہے، اس لیے کہ دیوالی سردی رت کی آمد کا پیغام دیتی ہے ۔ دیوالی کا تہوار *کا رتک مہینے* ( ماہ اکتوبر کا آخر اور ماہ نومبر کا شروع) کی اماوسیہ کو منایا جا تا ہے ۔ اماوس کی رات اندھیری ہوتی ہے ، دور قدیم میں اسی اندھکار کو ہٹانے کیلیے دیے روشن کئے جاتے تھے ۔ اس بناء پر آج تک دیوالی کے تہوار پر دیئے روشن کرنا لازمی فعل ہے ۔ اگر چہ دیوالی کے تہوار کو کئی دوسری اتھاسک کتھاؤں سے مہتو ( مقبولیت) حاصل ہوٸی ہے اور یہ اس تہوار کا وجود **اماوس** کے دن سے ہے ۔ دیوالی کے تہوار سے شاستر کاروں کی یہ ہی مراد سمجھنى چاہئے کہ ہم اپنے اندر کے اندھیرے کو روشن کريں ۔ دیا روشن کرنا تو ظاہرى علامت ہے ۔ سچی دیوالی تو یہ سمجهنا چاھیے کہ جو اندر کا دیا روشن کرتا ہے ۔ باہری دیوالی تو ایک علامت ہے جو اپنے اندر کا دیا روشن نہیں کرتے ہیں وہ اماوس میں پیدا ہوتے ہیں اور اماوس میں ہی رہتے ہیں اور اسی اماوس میں منش دیھ ( انسانی جسم ) سے چھوٹ جاتے ہیں ۔ ہر سال دیوالی کا تہوار ہم لوگوں کو یہی یاد گری دلا تا ہے ۔ ہندو سماج میں دیوالی کے تہوار کو جن حکایات اور واقعات سے شہرت اور مقبولیت ملی وہ درج ذیل ہیں ۔

( 1) دیوتاؤں اور دیتوں نے مل کر جب کھیر ساگر کا متھن کیا تھا تب اس دن آسودگی و خوشحالی و دھن کی دیوی مھا لکشمی ساکار روپ دھارن کر کے پر گھٹ ہوئی تھی ۔ اس لئے دیوالی کے دن مہالکشمی کی پوجا کی جاتی۔

( 2 ) آج دیوالی کے تہوار کو ہندو سناتن دھرم میں جوسب سے اتم فضیلت حاصل ہوٸی ہے وہ بھگوان شری رام چندر سے ہے۔ بھگوان شری رام چندر ، لکشمن اورماتا سیتا ،

مذکورہ بالا سطور سے دیوالی کی حقیقت خوب اجاگر ہوگئی ہوگی یہ دیوالی کی حقیقت تھی لیکن دیوالی منانا کیسا ہے اس پر نیچے مضمون دیے گئے ہیں اسے ضرور پڑھیں اس سے اس کی مکمل جانکاری ہوجائےگی

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x