::::::فراست کی اقسام کتنی ہیں:::: اور فراست کیا ہے اس کی مکمل تعریف اور شرعی احکام جان لیں گے اور حدیث پاک میں جو فراست ہے اس کا کیا مطلب پڑھنے کے بعد بالکل واضح ہوجائےگا کیوں کہ اسی فراست ٓپر سب موقوف ہے
فراست کیا ھے_
فراست کیا ہے
فراست کی تعریف : سامنے والے کی ظاہری شکل سے اس کے مزاج اور کردار کو جاننے کا نام فراست کہلاتا ہے
یہ ایک قدیم عربی علم ہے
اس کی ایک شاخ علم قیافہ ہے
فقہاء کرام فتاویٰ نویسی سے پہلے اس کا مطالعہ شرعی علوم کی حدود میں رہ کر کیا کرتے تھے
کہا جاتا ہے کہ امام شافعی نے یمن میں دو سال تک علم فراست پڑھا تھا
ایک بار امام محمد اور امام شافعی مسجد حرام میں تشریف فرما تھے ایک شخص داخل ہوا
امام محمد نے فرمایا یہ بندہ بڑھئی یعنی ترکھان ہے امام شافعی نے کہا مجھے لگتا ہے یہ لوہار ہے
جب اسکو بلا کر پوچھا گیا تو کہنے لگا پہلے لوہار تھا اب بڑھئی ہوں
سب سے مشہور عربی تصانیف میں امام رازی کی کتاب الفراسہ بہت لاجواب ہے فراست کیا ہے سمجھ گئے ہوں گے
جس میں امام رازی نے فرمایا کہ
اس علم دو قسمیں ہیں
ایک یہ کہ بغیر ظاہری حالت کو دیکھے دل میں خیال آئے کہ یہ انسان ایسا ایسا ہے اس کے اخلاق و احوال اس قسم کے ہیں
دوسری قسم یہ کہ ظاہری حالت کو دیکھ کر انسان کے عادات و اطوار کے بارے بتا دینا
اور ابن القیم کی کتاب الفراسہ بھی بہترین ہے فراست کیا ہے اس سے جان لیں گے
بہت سی قدیم ثقافتیں علم فراست کو پڑھتی رہیں مگر عربوں میں سب سے منفرد اور اعلی تعلیمات تھیں
ملا علی قاری نے شرح فقہ اکبر میں فراست کی تین قسمیں بیان کی ہیں
پہلی فراست وھبیہ یعنی جو محض اللہ کی عطاء سے ہو اس میں کوشش کا عمل دخل کچھ نہ ہو
دوسری فراست مومنانہ وہ جو بندہ مومن کو عبادات کی کثرت سے عطاء کی جاتی ہے جس کے بارے حدیث پاک میں آیا ہے
اتقوا فراسۃ المؤمن فانہ ینظر بنور اللہ فراست کیا ہے
کہ مومن کی فراست سے بچو کہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے
حضرت عثمان غنی کا منبر پر کھڑے ہو کر ایک صاحب کو بغیر نام لیئے کہنا کہ لوگ یہاں آتے ہیں کہ ان کی آنکھیں زنا سے پُر ہوتی ہیں فراست مومنانہ ہے
تیسری قسم فراست ریاضیہ ہے یعنی وہ جو محنت شاقہ اور کثیر جد جہد سے حاصل ہوتی ہے اور یہ قسم غیر مسلم کو بھی شدید محنت کرنے سے مل جاتی ہے یہی وجہ کہ غیر مسلم طبیب پیشاب کا رنگ دیکھ کر بلکہ مریض کا کپڑا دیکھ کر بیماری کا بتا دیتے تھے
حضرت سری سقطی کا پیشاب دیکھ کر ایک مجوسی طبیب کہنے لگا یہ ایسے شخص کا پیشاب ہے جس کا جگر خوفِ خدا سے پارہ پارہ ہوچکا ہے
یہ فراست ریاضیہ ھے
کچھ لوگوں کا قوت مشاہدہ بہت لاجواب ہوتا ہے جہاں سے ایک بار گزر جاتے ہیں وہاں کی تمام اشیاء انکی ترتیب رنگ وغیرہ کو بالکل درست بیان کر دیتے ہیں
جبکہ وہاں رہنے والے اتنا صاف بیان نہیں کر سکتے
یہ فراست کی بنیاد ہوتی ہے اگر ایسے لوگ محنت کریں تو کمال کی فراست حاصل کر سکتے ہیں فراست کیا ہے
آپ غور کریں آپ میں یہ خوبی کتنی ہے؟
اللہ رب العزت ہمیں مومنانہ فراست عطاء فرمائے!
تحریر سے نام حذف کرنا جرم ھے!
✍️ #سیدمہتاب_عالم