حقوق نسواں اور عورتوں کا عالمی دن

حقوق نسواں عورتوں کے عالمی دن پہ ایک طرف فیمنسٹ ہیں جو آذادی کے نعرے لگاتی ہیں اور دوسری طرف وہ خوشحال گھریلو عورتیں جنہیں شوہر اور گھر کا سکھ ملتا ہے شکر الحمد للہ کے نعرے لگاتی ایک دوسرے پر تنقید کرتی ہیں
میں سمجھتی ہوں عالمی دن کا مقصد ان لوگوں کو سپورٹ کرنا ہوتا ہے جو سروائیول ہیں کبھی کوئ کہتا ہے ہر دن ماں کا ہوتا ہے اس کا دن نہ منائیں کبھی فاڈر ڈے کبھی سسٹر ڈے یا پھر اس طرح کے اور جتنے بھی ڈیز منائیں جاتے ہیں سب میں لوگوں کو کوئ نہ کوئ ایشو ہوتا ہے۔ ہم نے کبھی کمزور کے لیے آواز اٹھانا ہی نہیں سیکھا ہم نے کبھی کسی کو آنسو بہانے کے لیے کندھا دینا بھی نہیں سیکھا۔۔

حقوق نسواں اور ایک اہم بات

حقوق نسواں کے دن ذرا سوچیں ان عورتوں کے بارے میں جو اپنے شوہر کے ظلم سہہ رہی ہیں لیکن حالت پہ صبر کیے بیٹھی ہیں ذرا سوچیں اس ماں کے بارے میں جس کو اس کے بیٹے نے اولڈ ہوم میں رکھا ہو یا اپنے ہی گھر میں رکھ کے بد سے بدتر سلوک کرتا ہے اور اس بہن کے بارے میں جو اپنی دعاؤں کا محور اپنے بھائ کو بناتی ہے اور وہ کامیاب ہونے کے بعد خود سہرا سجا کے بہن کو بوجھ سمجھ کے رکھتا ہے اس بیٹی کے بارے میں بھی سوچیں جس کا باپ نشہ کرتا ہے گالیاں دیتا ہے اور اسے بیٹی ہونے پہ طعنے دیتا ہے۔
کسی بھی عالمی دن کا مقصد مجھے یہ لگتا ہے کہ اس سے متعلق جتنے مسائل ہیں معاشرے میں جتنی بگاڑ ہے اس پہ توجہ دلانا ہوتا ہے اور ہم پتا نہیں کون سے راگ الاپنے لگتے ہیں بے شک ماں بہن بیٹی بیوی ایک عزت دار رشتہ ہے اور ہمارے اسلام میں انہیں بہت سے رتبے سے نوازا گیا ہے لیکن کیا ہمارا معاشرہ اس بات کو قبول کرتا ہے چند ایک خوشحال عورتوں کو چھوڑ کر اگر ہم اپنے معاشرے کے ارد گرد عورتوں کی عزت آنکھیں کھول کے دیکھیں تو ہمارے پاس بیان کرنے کے لیے لفظ نہ ہو ان کی تحقیر میں آٹھ آٹھ آنسو رونے والی مثال بھی کم ہو۔۔
عورتوں کے عالمی دن ہر اس عورت کے نام جس نے اپنی زندگی اپنوں کے لیے وقف کی اور انہیں صلہ میں ایک رحم کی بھیک بھی نہ ملی۔
آپ عظمت کی اعلی مثال ہیں آپ کو اللہ نے بہت پیار سے تخلیق کیا ہے آپ کی قربانیوں کی بدولت عورتوں کو ہمارے معاشرے میں نام نہاد عزت داری کا تمغہ ملتا ہے مجھے افسوس ہے کہ اس تمغے کی اصل حق دار آپ ہیں عورتوں کا عالمی دن آپ کے لیے ہے۔۔
حقوق نسواں۔۔ عورتوں کے عالمی دن پہ ایک طرف فیمنسٹ ہیں جو آذادی کے نعرے لگاتی ہیں اور دوسری طرف وہ خوشحال گھریلو عورتیں جنہیں شوہر اور گھر کا سکھ ملتا ہے شکر الحمد للہ کے نعرے لگاتی ایک دوسرے پر تنقید کرتی ہیں
میں سمجھتی ہوں عالمی دن کا مقصد ان لوگوں کو سپورٹ کرنا ہوتا ہے جو سروائیول ہیں کبھی کوئ کہتا ہے ہر دن ماں کا ہوتا ہے اس کا دن نہ منائیں کبھی فاڈر ڈے کبھی سسٹر ڈے یا پھر اس طرح کے اور جتنے بھی ڈیز منائیں جاتے ہیں سب میں لوگوں کو کوئ نہ کوئ ایشو ہوتا ہے۔ ہم نے کبھی کمزور کے لیے آواز اٹھانا ہی نہیں سیکھا ہم نے کبھی کسی کو آنسو بہانے کے لیے کندھا دینا بھی نہیں سیکھا۔۔ حقوق نسواں کے دنذرا سوچیں ان عورتوں کے بارے میں جو اپنے شوہر کے ظلم سہہ رہی ہیں لیکن حالت پہ صبر کیے بیٹھی ہیں ذرا سوچیں اس ماں کے بارے میں جس کو اس کے بیٹے نے اولڈ ہوم میں رکھا ہو یا اپنے ہی گھر میں رکھ کے بد سے بدتر سلوک کرتا ہے اور اس بہن کے بارے میں جو اپنی دعاؤں کا محور اپنے بھائ کو بناتی ہے اور وہ کامیاب ہونے کے بعد خود سہرا سجا کے بہن کو بوجھ سمجھ کے رکھتا ہے اس بیٹی کے بارے میں بھی سوچیں جس کا باپ نشہ کرتا ہے گالیاں دیتا ہے اور اسے بیٹی ہونے پہ طعنے دیتا ہے۔
کسی بھی عالمی دن کا مقصد مجھے یہ لگتا ہے کہ اس سے متعلق جتنے مسائل ہیں معاشرے میں جتنی بگاڑ ہے اس پہ توجہ دلانا ہوتا ہے اور ہم پتا نہیں کون سے راگ الاپنے لگتے ہیں بے شک ماں بہن بیٹی بیوی ایک عزت دار رشتہ ہے اور ہمارے اسلام میں انہیں بہت سے رتبے سے نوازا گیا ہے لیکن کیا ہمارا معاشرہ اس بات کو قبول کرتا ہے چند ایک خوشحال عورتوں کو چھوڑ کر اگر ہم اپنے معاشرے کے ارد گرد عورتوں کی عزت آنکھیں کھول کے دیکھیں تو ہمارے پاس بیان کرنے کے لیے لفظ نہ ان کی تحقیر میں آٹھ آٹھ آنسو رونے والی مثال بھی کم ہو۔۔
عورتوں کے عالمی دن ہر اس عورت کے نام جس نے اپنی زندگی اپنوں کے لیے وقف کی اور انہیں صلہ میں ایک رحم کی بھیک بھی نہ ملی۔ آپ عظمت کی اعلی مثال ہیں آپ کو اللہ نے بہت پیار سے تخلیق کیا ہے آپ کی قربانیوں کی بدولت عورتوں کو ہمارے معاشرے میں نام نہاد عزت داری کا تمغہ ملتا ہے مجھے افسوس ہے کہ اس تمغے کی اصل حق دار آپ ہیں عورتوں کا عالمی دن آپ کے لیے ہے۔۔
وانیہ کامران

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x