عید میلاد النبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم یوں تو بہت اعتراض کیے جاتے ہیں لیکن ان میں سے اہم اعتراض ربیع الاول پر یہ پیش خدمت ہے اور اس کا مسکت جواب بھی ملاحظہ فرمائیں اس کے علاوہ اور ایک مضمون جس میں جلوس نکالنے پر تفصیلی بحث کی گئی ہے
جلوس نکالنا، جھنڈے لگانا، نعرے لگانا، لائٹنگ کرنے کا ثبوت
الجواب:
الحمد للہ ہم وہ جماعت ہیں جس کام کو جائز کہتے ہیں اُس کا ثبوت قرآن و حدیث سے دیتے ہیں۔
👈🏻 جلوس نکالنے کا ثبوت:
حضور ﷺ نے جب مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تو صحابہ کرام جلوس کی شکل میں حضورﷺ کا استقبال کرنے کے لیے ایک مقام سے دوسرے مقام تک گئے۔ ہم لوگ بھی عید میلاد النبی پر یہی کام تو کرتے ہیں
(بخاری جلد#1، صفحہ#543)
(ابنِ حبان حدیث#68979)
👈🏻 نعروں کا ثبوت:
معراج کی رات جب حضورﷺ آسمانوں پر تشریف لے کر گئے تو انبیا کرام علیہ السلام نے مرحبا یا مصطفٰی کے نعرے لگائے۔
(بخاری حدیث#2968)
میلاد کے دن سٹیج بنانے کا ثبوت:
حضور ﷺ حضرت حسان رضی اللہ عنہ کے لیے منبر رکھواتے اور حضرت حسان رضی اللہ عنہ اُس پر کھرے ہو کر حضورﷺ کی شان بیان فرماتے۔
(بخاری حدیث#3212)
👈🏻 گلیاں روشن کرنے کا ثبوت:
حضور ﷺ کی والدہ حضرت آمنہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضورﷺ کی جب ولادت ہوئی میرے جسم سے ایسا نور نکلا جس سے ہر چیز روشن ہو گئی۔
(مسند امام احمد بن حنبل حدیث#22315)
👈🏻 جھنڈے لگانے کا ثبوت:
حضور ﷺ کی ولادت کے دن حضرت جبرائیل علیہ السلام نے تین جھنڈے لگائے:
١: مشرق
٢: مغرب
٣: کعبہ کی چھت پر۔
(دلائل النبوة جلد#1، صفحہ#610)
(الخصائص الکبریٰ جلد#1، صفحہ#120)
وہابی بڑا شور مچاتے ہیں کہ یہ حدیث ضعیف ہے لو سن لیں وہابی بھی:
وہابی یحیٰی اور وہابی ببر علی لکھتا ہے کہ:
یہ حدیث صحیح ہے اور قابلِ قبول ہے۔
(امین بالجوہر صفحہ#84)
(اہلِ حدیث شمارہ#28، صفحہ#28)
وہابی ہم سے ہر بات کا ثبوت مانگتے ہیں جو کہ ہم دے بھی دیتے ہیں مگر ہم نے صرف ایک بات کا ثبوت وہابیوں سے مانگا جو وہ آج تک نہیں دے سکے اور وہ یہ ہے کہ اگر میلاد اور اِس کے اندر ہونے والے کام اگر ناجائز و حرام ہیں تو قرآن و حدیث سے ثابت کر دیں !!
[حقیقی ایمان]