جشنِ ولادت منانے کا ثواب یعنی کے اس ماہ ربیع الاول میں میلاد النبی منانے کا ثواب اگر آپ کو معلوم ہوگا تو یقینا ضرور ماہ ربیع النور میں منائیں گے سرکار کی ولادت کی خوشی میں آئیے چند علما کی کتابوں سے سمجھتے ہیں
میلاد النبی منانے کا ثواب
شیخ عبد الحق مُحَدِّث دہلوی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ میلاد النبی منانے کا ثواب کے متعلق فرماتے ہیں: سرکارِ مدینہ، راحتِ قلب و سینہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی وِلادت کی رات خوشی منانے والوں کی جزا یہ ہے کہ اللہ پاک انہیں اپنے فضل و کرم سے جَنّاتُ النَّعِیْم میں داخِل فرمائے گا
*مسلمان ہمیشہ سے محفلِ میلاد سجاتے، وِلادت کی خوشی میں دعوتیں دیتے، کھانے پکواتے اور خوب صدقہ و خیرات کرتے آئے ہیں
*وِلادتِ مصطفےٰ کے موقع پر خوب خوشی کا اِظْہار کیا جاتا ہے
*راہِ خُدا میں دِل کھول کر خرچ کیا جاتا ہے
*پیارے آقا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی وِلادتِ باسعادت کے ذِکْر کا اہتمام کیا جاتا ہے
*مکانوں کو سجایا جاتا ہے
*ان تمام اچھے کاموں کی برکت سے مسلمانوں پر اللہ پاک کی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے۔
(ما ثبت من السنۃ، صفحہ: 102 ملتقطاً) یہ محقق دہلوی کی بات میلاد النبی منانے کا ثواب کے متعلق آپ نے پڑھ کر جان لیا کہ اس میں کتنا ثواب ملتا ہے
اللہ پاک فخر فرماتا ہے
اسلام کے پہلے بادشاہ، امیرِ سلطنتِ مصطفےٰ، عظیم صحابئ رسول حضرت امیرِ معاویہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں میلاد النبی منانے کا ثواب کو دھیان میں رکھ کر اس واقعے کو پڑھیں : ایک مرتبہ صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان حلقہ بنائے بیٹھے تھے کہ سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تشریف لے آئے، آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے پوچھا: مَا اَجْلَسَکُمْ؟ یعنی اے میرے صحابہ! تم یہاں حلقہ بنائے کیوں بیٹھے ہو؟ عَرْض کیا: جَلَسْنَا نَدْعُوْ اللہ وَ نَحْمَدُہٗ عَلٰی مَا ہَدَانَا لِدِیْنِہٖ وَ مَنَّ عَلَیْنَا بِکَ یعنی یَارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! اللہ پاک نے آپ کو بھیج کر ہم پر جو اِحْسَان فرمایا ہے، ہمیں دِینِ اسلام کی ہدایت نصیب فرمائی ہے، ہم اس نعمت پر اللہ پاک کا شُکْر ادا کر رہے ہیں اور دُعائیں کر رہے ہیں۔
پیارے نبی، مُحَمَّدِ عربی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے پھر پوچھا: کیا تم قسم اُٹھاتے ہو کہ صِرْف اسی مقصد کے لئے بیٹھے ہو؟ عرض کیا: اللہ پاک کی قسم! ہم صِرْف اسی مقصد کے لئے بنائے بیٹھے ہیں۔ اس پر رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: میں نے قسم اس لئے نہیں اُٹھوائی کہ مجھے تم پر کوئی شک تھا بلکہ معاملہ یہ ہے کہ ابھی ابھی جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام آئے اور بتایا کہ یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! ( آپ کے صحابہ آپ کی آمد کی خوشی میں مِل بیٹھ کر اللہ پاک کا شکر ادا کر رہے ہیں اور) اللہ پاک فرشتوں کے سامنے ان پر فخر فرما رہا ہے۔
(نسائی،کتاب آداب القضاۃ، کیف یستحلف الحاکم،صفحہ: 861 حدیث: 5436)
سُبْحٰنَ اللہ! اب دیکھیں یہاں میلاد النبی منانے کا ثواب کا گویا کہ ذکر ہے آمدِ محبوب (صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) کو اپنے حق میں اللہ پاک کا عظیم اِحْسَان مان کر، مِل بیٹھ کر اس پر اللہ پاک کا شکر ادا کرنا یا دوسرے لفظوں میں یوں کہہ لیجئے کہ محفلِ میلاد سجانا کیسا فضیلت والا کام ہے کہ صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان نے یہ کام کیا تو اللہ پاک نے فرشتوں کے سامنے ان پر فخر فرمایا۔ یہ میلاد النبی منانے کا ثواب کے لیے کہنا کافی ہوگا
وہ لوگ خُدا شاہِد قسمت کے سکندر ہیں
جو سرورِ عالَم کا میلاد مناتے ہیں
ماہ ربیع النور
🌹 بسم اللہ الرحمن الرحیم🌹
کیا آپ کو معلوم ہے کہ عالم اجسام کی اصل پانی ہے؟
پانی سے ہوا، ہوا سے اگ، اور اگ کی دھواں جم کر اسمان اور پانی کے جھاگ سے زمین بنی پھر زمین کے سخت حصے سے پہاذ بنا معلوم ہوا کہ اجسام کی اصل پانی ہے،
پر یاد رہے ان سب سے پہلے نور محمدی صلی اللہ علیہ وسلم بنا ۔جیسا کہ متعدد احادیث سے ثابت ہے ۔
یہ ماہ ربیع النور چل رہا ہے اس لئے تخلیق کے بابت بات کی جائے تو مناسب ہوگا
مخلوق کی پیدائش کی ابتداء کیسے ہوئی، میلاد النبی منانے کا ثواب کیوں نہ ہو اور یہ کہ دین و ملت کی ابتداء کس طرح ہوئی۔آیات و احادیث سے معلوم ہوتا ہے عالم اجسام کی اصل پانی سے ہے کہ پانی ہی وہ چیز ہے جو ہر شکل اختیار کرلیتا ہے۔چنانچہ پانی لطیف ہوکر ہوا بنا،پھر ہوا گرم ہوکر آگ بنی،آگ کا دھواں جم کر آسمان بنا،قرآن مجید میں آسمان کو دھواں فرمایا گیا ہے،اس پانی کے جھاگ جم کر زمین بنے،اس زمین کا کچھ حصہ سخت کرکے پہاڑ بنادیئے گئے،پھر پہاڑ زمین پر لنگر کی طرح قائم کردیئے گئے تاکہ زمین جنبش نہ کرے لہذا عالم اجسام کی اصل پانی ہے،رب فرماتاہے
وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَآءِ کُلَّ شَیۡءٍ حَیٍّ
دوسری حدیث میں ہے کہ اللہ تھا اس کے ساتھ کچھ نہ تھا،سب سے پہلے لوح و قلم پیدا فرمائے،پھر عرش و کرسی
پھر آسمان و زمین جن و انس وغیرہ۔دوسری حدیث میں ہے کہ سب سے پہلے اللہ تعالٰی نےنور محمدی بنایا،پھر اس نور سے سارا عالم بنا۔ یہی تو ہے میلاد النبی منانے کا ثواب اور عظیم بدلہ
شیخ سعدی فرماتے ہیں
تو اصل وجود آمدی از نخست
دگرہرچہ موجود شد فرع تست۔
(ماخوذ المرة
مذکورہ سطور سے میلاد النبی منانے کا ثواب کا ثواب معلوم ہوگیا ہوگا کہ اللہ پاک کی رحمتیں اور برکتیں اس پر نازل ہوتی ہیں