ترکی میں زلزلہ کل بعد نمازِ جمعہ وقتِ دعاء زلزلے کے زد میں ہوئے شہید اور مہلوکین کے حق میں بھی دعاء فرمائیں،
ترکی میں زلزلہ کے بعد سے ایک ہندوستانی لاپتہ، 10 دیگر دور دراز کے علاقوں میں پھنسے، وزارت خارجہ نے دی جانکاری
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق تباہ کن زلزلے نے ترکی اور شام میں بڑی تباہی مچائی ہے۔ پیر کی علی الصبح آئے شدید زلزلے کے باعث دونوں ممالک میں 11200 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ ان میں سے صرف ترکی میں 8500 سے زائد افراد ہلاک جب کہ 49000 سے زائد زخمی ہوئے۔ دریں اثنا ہندوستانی وزارت خارجہ نے بدھ کو بتایا کہ ترکی میں اس وقت تقریباً 3000 ہندوستانی ہیں اور بنگلورو کا ایک تاجر گزشتہ دو دنوں سے لاپتہ ہے۔ وزارت نے یہ بھی کہا کہ 850 افراد استنبول کے آس پاس ہیں، 250 انقرہ میں ہیں اور باقی ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ایم ای اے نے بتایا کہ 10 ہندوستانی شہری ترکی کے دور دراز علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں، لیکن وہ محفوظ ہیں
راقم: قاضی مشتاق احمد رضوی نظامی،
جوائنٹ سیکرٹری:
آل کرناٹکا سنی علماء بورڈ رجسٹرڈ بنگلور،
کنوینر:
آل کرناٹکا سنی رویت ہلال کمیٹی کرناٹک
9فروری ء2023
قارئینِ کرام آپ سبھی حضرات بخوبی واقف ہوچکے ہیں،
ترکی میں ہزاروں کی تعداد میں کس قدر زلزلے کے شکار ہوکر لوگوں کی جانیں گئیں،
اور کس قدر ہزاروں بوڑھے بچے زخموں سے چور ہاسپیٹلوں میں داخل ہیں،
ہمارے پاس اس وقت دعاء کے علاؤہ کوئی ایسی چیز نہیں جو ان کو بروقت ہم مہیا کر سکیں،
جو ریلیف فنڈز فراہم کرنے والی امدادی تنظیمیں ان مظلومین کی امداد کے لئے کام کر رہی ہیں جو لوگ بھی صاحبِ استطاعت ہیں،
سوچ سمجھ کر صحیح تنظیموں کے ذریعے ان تمام مظلوم مہلوکین کی حتی الامکان امداد کرنے کی کوشش کریں،
باقی تمام علماء ائمہ اور خطیب حضرات سے گزارش ہے کہ بعد نماز جمعہ و دیگر پنج وقتہ نمازوں کے بعد ان تمام مظلومین کے حق میں دعاء کریں،
جو لوگ اس زلزلے کی زد میں آکر انتقال کر گئے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے،
اور جو زخمی ہوگئے ہیں ان کو شفائے کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے،
اور جن کے گھر بار تباہ ہوئے ہیں ان کے گھروں کو پھر سے آباد فرمائے،
آمین بجاہ سید المرسلین وعلی آلہ وصحبہ اجمعین
ترکی میں زلزلہ پر اشعار
ﺍُٹھیئے ! ﻏﺮﯾﺐِ ﺷﮩﺮ کا ﻻﺷﮧ ﺍُﭨﮭﺎئیے
ﺍُﭨﮭﺘﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﯾﮧ ﺧﺎﮎ ، ﺧُﺪﺍﺭﺍ ! ﺍُﭨﮭﺎﺋﯿﮯ
ﺩَﻓﻨﺎ ﮐﮯاﯾﮏ ﻻﺵ ﺑﮩﺖ ﻣُﻄﻤﺌﻦ ﮨﯿﮟ ﺁﭖ
ﺍِﮎ ﺍﻭﺭ ﺁ ﮔﺌﯽ هے ، ﺩﻭﺑﺎﺭا ﺍُﭨﮭﺎﺋﯿﮯ
ﺍِﺱ ﺷﮩﺮِ ﺑﮯﺍَﻣﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﺑَﭽﺎ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ
ﺭکھیئے ﺍﺏ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺎﺱ، ﯾﮧ ﭘُﺮﺳﮧ ﺍُﭨﮭﺎﺋﯿﮯ
ﺷﻮﺭ ﻭ ﻓُﻐﺎﮞ ﺍُﭨﮭﺎﺋﯿﮯ ، ﻣﻈﻠﻮﻡ ﻧﻌﺶ ﮐﺎ
ﺟﯿﺴﮯﻏﺰﻝ ﻣﯿﮟ ﺷﻌﺮﮐﺎ ﻣِﺼﺮﻉ ﺍُﭨﮭﺎﺋﯿﮯ
ﭘﮍﮬﻨﮯ ﮐﻮ ﺑَﺲ ، ﻧﻤﺎﺯِ ﺟَﻨﺎﺯﮦ ﮨﯽ ﺭَﮦ ﮔﺌﯽ
ﭼَﻠﺌﯿﮯ ، ﻟَﭙﯿﭩﯿﺌﮯ ، ﯾﮧ مُصلّہ ﺍُﭨﮭﺎﺋ