امام مسجد کے کام اور دیگر لوگوں کے کام میں فرق😢
امام مسجد نے اپنےگھر بجلی کا کوئی سامان خراب ہوا تو الیکٹریشن کو بلوا کر وہ مسئلہ حل کروایا الیکٹریشن نے دس منٹ میں کام کر کے 500 روپے لیے امام مسجد نے پیسے بھی دیے اور شکریہ بھی ادا کیا۔
اسی الیکٹریشن نے گھر میں قرآن پاک پڑھوایا امام مسجد نے تین گھنٹے اس کے گھر پڑھا لیکن کوئی پیسے نہ دیے اور یہ کہہ کر روانہ کیا کہ(اللہ پاک آپ کو جزاۓ خیر دے)
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ دس منٹ کے حساب 500 الکٹریشن لے تو امام مسجد کو بھی3گھنٹے کے حساب 9000 دیے جائیں لیکن نہیں کیونکہ پیسے امام لے ہی نہیں سکتا وہ لے گا تو دین بیچنے والا
امام مسجد ذاتی کوئی بھی کام کروا لے پلمبر،بڑھئ،الیکٹریشن، مستری،مزدور، درزی،حجام ہر دنیادار امام سے پیسے لے لیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔جبکہ امام سب کے گھر میں جا کر دعا بھی کریں ختم بھی پڑھے دن ہو رات ہو جنازہ بھی پڑھاۓ 24 گھنٹے موجود رہے اذان امامت مسجد میں بچوں کو بھی پڑھاۓ۔ سب کی باتیں بھی سنے اور پھر بھی دین بیچنے والا دین کا غدار ۔
خدارا
مساجد بنانے سے زیادہ ان کی آبادکاری پر توجہ دیں مسجد میں اے سی نہ بھی ہوا تو نماز ہو جاۓ گی لیکن اگراچھا صحیح العقیدہ امام نہ ہوا نماز کون پڑھاۓ گا۔
لہذا جہاں لوگوں کو دکھانے کے لیے لاکھوں لگا کر ختم میں روٹی کھلاتے ہو جس کی ضرورت بھی نہیں فرض واجب بھی نہیں وہاں امام کو بھی چند ہزار دے دو صرف چند رٹے ہوۓ فرضی جملوں سے ٹرکانہ چھوڑو۔
یاد رہے اس سے مراد وہی لوگ ہیں جو امام مسجد کو پیسے لینے پر دین بیچنے والا کہتے ہیں۔
ورنہ ہمارے معاشرے کچھ اچھے لوگ بھی ہیں جو اپنے آئمہ کا حد درجہ احترام اور ادب کرتے ہیں ان کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں۔اللہ کریم ایسے لوگوں کو سلامت رکھے اور غلط خیالات والوں کو راہ ہدایت عطا کرے آمین
پچھلے کچھ دنوں سے ایسی پوسٹیں دیکھنے میں آئی ہیں کہ امام یہ کام کر لے وہ کام کر لے کاروبار کرے تجارت کرے وغیرہ وغیرہ لیکن جو کام اس نے ساری زندگی لگا کا سیکھا اس کو آگے نہ سکھاۓ کیوں کہ وہ سکھاۓ گا تو پیسہ لے گا۔ اور پیسے دے کر تو ہم دین نہیں سیکھ سکتے۔
دین تو ہم سستے میں لینا چاہتے ہیں۔
کہنے کو تو بہت کچھ ہے لیکن اتنا ہی کہوں گا دوغلا معیار چھوڑو اور انصاف کے ساتھ آئمہ کرام کو ان کا حق دو۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
📚 اردو نصيحـــتیں🌙