منقبت اعلی حضرت جو کہ شان اعلی حضرت کی سچائی کو جھلکا رہی ہے
اعلی حضرت ہماری جان ہیں
اعلی حضرت ہماری جان ہیں
جان ہیں جان ہیں جان ہیں
میرا احمد رضا ذیشان ہے
ان کے دیوان کا اک اک حرف
عشقِ احمد کا ایک عنوان ہے
ذکر اُن کا کسوٹی بن گیا
سُنِیت کی بڑی پہچان ہیں
ان کے مسلک پہ رکھ قائم مجھے
تجھ سے میری دعا رحمان ہے
شاعری دیکھئیے تو یوں لگے
جاری حَسَّان کا فیضان ہے
اس نے جو بھی لکھا ایسا لکھا
عقلِ اہلِ قلم حیران ہیں
میں عبیدِ رضا ہوں جان لو
اعلی حضرت میری پہچان ہیں
اعلیٰ حضرت ہماری جان ہیں
اعلیٰ حضرت ہماری جان ہیں
اعلیٰ حضرت ہماری جان ہیں
اویس رضا قادری