اعلی حضرت کی شاعری کا ایک الگ مقام – ملک سخن کی شاہی

اس دنیا میں شاعروں کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن اعلی حضرت کی شاعری یعنی کہ کلام رضا کی خصوصیت ہی الگ ہے اگر کلام رضا کو جاننا ہو تو حدائق بخشش ہی ایک صفحہ پڑھ کر دیکھیں خود ہی معلوم ہوجائےگا کہ اعلی حضرت کی شاعری کا مقام کیا ہے یوں ہی ملک سخن کی شاہی تم کو رضا مسلم نہیں کہا گیا ہے بلکہ یہ اپنے معنی پر پورا کھرا اترتی ہے اگر کسی کو یقین نہ آئے تو کلام اعلی حضرت کے چند اشعار پڑھ لیں پھر خود فیصلہ کریں

اعلی حضرت کی شاعری کے نمونے

ایک بار کا واقعہ ہے کہ استاذ ِزمن کا کچھ کلام لیکر مولانا حسنین رضا خان صاحب دہلی جارہے تھے، اعلیٰ حضرت نے دریافت فرمایا کہ کہاں جانا ہو رہا ہے مولانا حسنین رضا خان نے عرض کیا والد صاحب کا کلام لیکر استاد داغ دہلوی کے پاس جا رہا ہوں ۔ اعلیٰ حضرت اُس وقت وہ نعتِ پا ک قلمبند فرما رہے تھے جس کا مطلع ہے:

اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھلائے دیئے ہیں

جس راہ چل دئے ہیں کوچے بسادئیے ہیں

ابھی مقطع نہیں لکھا تھا، فرمایا لیجئے! چند اشعار ہو گئے ہیں،ابھی مقطع نہیں لکھا ہے ،اس کو بھی دکھا لیجئے گا۔

چنانچہ مولانا حسنین رضاخان صاحب دہلی پہنچے اور استاذ الشعر اء حضرتِ داغ دہلوی سے ملاقات کی، اپنے والد ِماجد استاذِ زمن کا کلام پیش کیا۔حضرتِ داغ دہلوی نے اِس کی اصلاح کی، جب اصلاح فرماچکے تو مولانا حسنین میاں صاحب نے اعلیٰ حضرت کا وہ کلام بھی پیش کیااورکہا یہ کلام چچا جان اعلیٰ حضرت نے چلتے وقت دیاتھا اور فرمایا تھا کہ یہ بھی دکھاتے لائیے گا۔

حضرتِ داغ نے اس کو ملاحظہ فرمایا،مولانا حسنین میاں صاحب فرماتے ہیں:حضرت ِداغ اُس وقت نعت ِپاک کو گنگنار ہے تھے اور جھوم رہے تھے اور آنکھوں سے آنسو ٹپک رہے تھے، پڑھنے کے بعد حضرت ِداغ دہلوی نے فرمایا اِس نعتِ پاک میں تو کوئی ایسا حرف بھی مجھے نظر نہیں آتا جس میں کچھ قلم لگا سکوں، اور یہ کلام تو خود لکھا ہوا معلوم ہی نہیں ہوتا بلکہ یہ کلام تو لکھوایا گیا ہے ،میں اس کلام کی فن کے اعتبار سے کیا کیا خوبیاں بیان کروں بس میری زبان پر تو یہ آرہا ہے کہ:

ملک سخن کی شاہی تم کو رضا مسلم

جس سمت آگئے ہو سکے بٹھا دئے ہیں

اور فرمایا اس میں مقطع تھا بھی نہیں ،لیجئے مقطع بھی ہو گیا یہ اعلی حضرت کی شاعری کی انتہا ہے ،نیز اعلیٰ حضرت کو ایک خط لکھا کہ اس نعت ِپاک کو اپنے دیوان میں اس مقطع کے ساتھ شامل کر یں اس مقطع کو علیحدہ نہ کریں نہ دوسرا مقطع کہیں اعلی حضرت کی شاعری کی مقام ارفع واعلی ہے۔(تجلیات امام احمد رضا از مولانا امانت رسول قادری مطبوعہ مکتبہ برکاتی پبلیشرز کراچی ص90)

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x