اعلی حضرت اور طاہر القادری کا ترجمہ میں تقابل

کہاں سے آتے ہیں یہ لوگ ,حیرت ہو جاتی ہے مجھے ایسے لوگوں کو دیکھ کر جو اپنے آپ کوئی ترم خان سمجھتے ہیں اعلی حضرت اور طاہر القادری ,اپنی من مانی میں اپنے من پنسدوں کو اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عاشق اور دیوانے سمجھتے ہیں .یہ لوگ اعلی حضرت کے اصلی دشمن ہیں جو لوگوں کے دلوں میں اعلی حضرت کے خلاف نفرت پیدا کرنا چاہتے ہیں اور سنیوں میں درار پیدا کرنا چاہتے ہیں اس پوسٹر کو بہت عرصے سے گردش کرتے ہوۓ دیکھا ہے سونچا ہے آج اعلی حضرت کے ترجمہ کی تھوڑی سی وضاحت کروں تاکہ لوگوںمیں پیدا کیے گیۓ شک و شبہات دور ہو سکے ..

کنز الایمان
اعلی حضرت اور طاہر القادری

اعلی حضرت اور طاہر القادری

ان اندھ بھکتوں کے مطابق تراجم کے لیے اگر امام احمد رضاء کا بھی ترجمہ پڑھا گیاتو عقیدہ ڈگمگا سکتا ہے۔ البتہ ان کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کا ترجمہ مقدم ہت سب پر۔

ویسے تو یہ ایک لطیفہ سے کم نہیں کہ اعلی حضرت کا مشہورو معروف ترجمہ بنام کنز الایمان اسکو کوئی چیلنج کرتا پھر رہا ہے۔ اعلی حضرت اور طاہر القادری میں پتنہ نہیں کیوں الجھے ہوئے ہیں

اس نے بطورمثال جو آیت پیش کی ہے اس سے یہ ثابت کرنا چاہ رہا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے نبی کے لیے “آپ” لفظ استعمال کیا اور آگے تعظیمی الفاظ استعمال کیے۔

جب کہ اعلی حضرت نے بھی دوسروں کی طرح ترجمہ کیا “جس نے تمہاری پیٹھ توڑدی”

جبکہ اس جملے میں تعظیم رسول کی کمی کو ظاہر کروایا گیا ہے۔ جبکہ لوگوں کو یہ بھی معلوم ہے کہ اعلی حضرت کا عشق رسول پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن اس کے باوجود عشق رسول میں اس ترجمہ کے ذریعے اعلی حضرت کے خلاف طوفان بدتمیزی برپا کررہے ہیں

اب ہم اسکا جواب دیتے ہیں کہ اعلی حضرت نے یہاں جان بوجھ کر آپ نہیں لکھا کیونکہ یہ کلام الہی ہے جو اپنے بندے یعنی حضور اکرم کو ہے۔ اور اللہ خالق ہے وہ مخلوق سے تعظیم نہیں کرتا کیونکہ تعظیم کرنا مخلوق کا کام ہے اللہ اس صفت سے پاک ہے۔ اب اعلی حضرت اور طاہر القادری کے ترجمہ میں ہرگز تقابل نہ کیا جائے

اگر یہاں اللہ کی طرف سے “آپ” ترجمہ کیا جاتا تو اللہ کہ طرف تعظیمی الفاظ کی نسبت ہوتی اور مخلوق جس میں نبی اکرم ہیں خالق کا نبی کی تعظیم کرنے کاشبہ آتا جو کہ اہلسنت کے عقائد میں سے نہیں۔

اس لیے صاحب پوسٹ اور سارے تراجم غلط ہے اور اعلی حضرت کا ترجمہ اصح ہے۔ کیونکہ ہمارے امام نے جہاں نبی اکرم کی ناموس کو مد نظر رکھ کر ترجمہ کیا وہاں اللہ کی ناموس کو بھی مقدم کیا۔ یہ اعلی حضرت اور طاہر القادری تقابل کرنے والوں کے لیے اہم پیغام ہے

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x