میں جاہل احمق ھوں۔۔۔۔انکساری و عاجزی۔۔۔ یہ ہے اشرف علی تھانوی کی انوکھی عجز وانکساری جس کوپڑھ کر یقین نہیں آتا ہے اسی لیے یہاں عرض کیا جارہا ہے تاکہ حضرت حکیم الامت کی اخلاقی حیثیت کو جانیں اور اس پر عمل کریں
مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ
اشرف علی تھانوی کی انوکھی عجز وانکساری
فلا تزکوا انفسکم ھو اعلم بمن اتقی۔۔۔۔القرآن۔۔۔
اور آپ اپنی جانوں کو ستھرا نہ بتاؤ وہ خوب جانتا ھے جو پرہیزگار ھے۔۔۔۔۔
محترم احباب!
میدانِ تصوف میں مولانا اشرف علی تھانوی کی تعلیمات/افکار ہمیشہ سے میرے پسندیدہ رھے ہیں۔۔
التکشف ھو یا التشرف یا پھر بیان القرآن کا حاشیہ مسائلِ سلوک کے عنوان سے لاجواب و بیمثال ہیں۔۔۔
مولانا رحمہ اللہ صحیح انکساری اور مصنوعی انکساری میں فرق بیان کرتے ھوئے فرماتے ہیں۔۔۔
مصنوعی انکساری کبر معکوس ھے۔۔۔
اگر کوئی شخص انکساری کی زبان استعمال کرتے ھوئے کہے۔۔۔
میں جاہل احمق ھوں۔۔
تو اس کی انکساری کی اصلیت معلوم کرنے یا پرکھنے کا بہترین طریقہ یہ ھے کہ اس سے اتفاق کیا جائے اور خواہ یہ جملہ کتنا ہی سوقیانہ کیوں نہ ھو،اس سے یہ کہہ دیا جائے کہ ہاں۔۔۔۔۔تم واقعی جاہل احمق ھو۔۔۔
اگر وہ شخص واقعی منکسرانہ مزاج رکھتا ھوگا تو وہ اپنی ذات کے بارے میں لگائے ھوئے اپنے ہی اندازے کی دو ٹوک تائید سے پریشان و مضطرب نہیں ھوگا۔۔۔
لیکن اگر اس کی انکساری مصنوعی ھوگی تو اس میں خفگی کی کیفیت پیدا ھوگی اور وہ خود کو بری طرح مجروح محسوس کریگا،شائد کئ راتوں اسے اس جواب پر نیند نہ آئے۔۔
تکبر خواہ ظاہر ھو یا پوشیدہ ہر صورت میں روحانی ترقی کے لیے رکاوٹ بنتا ھے۔۔۔۔۔ یہ ہے اشرف علی تھانوی کی انوکھی عجز وانکساری
سلامت رہیں